پنجاب میں کھجور کی اعلیٰ اقسام عجوہ، عمبر، خلاص، برہی اور مجدول کو متعارف کروانا

صوبہ پنجاب کھجور کی مجموعی ملکی پیداوار کا 6.5 فیصد پیدا کر رہا ہے۔ بدقسمتی سے کھجورکی اعلیٰ خصوصیات کی حامل اقسام مقامی سطح پر دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے کھجور کی خاطر خواہ پیداوار حاصل نہیں کی  جا سکی۔ کھجور کے کاشتی رقبہ میں اضافہ نہ ہونے کی بنیادی وجہ کھجور کی اعلیٰ اقسام لگانے کے لیے باغبانوں کی قوت خرید کا نہ ہونا اور روایتی اقسام کا باغبانوں کے لیے زیادہ منافع بخش نہ ہونا ہے جس کی وجہ سے کھجور کے باغات باقاعدہ شکل میں بہت کم تعداد میں پائے جاتے ہیں۔ اس منصوبہ کے تحت صوبہ کے تحقیقاتی اداروں ادارہ تحقیقات اثمار، فیصل آباد، ذیلی ادارہ برائے تحقیق اثمار، بہاولپور اور ذیلی ادارہ برائےتحقیق کھجور، جھنگ میں افزائش نسل کے لیے تین عدد تحقیقی بلاکس کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جن سے حاصل ہونے والے اعلیٰ اقسام کے پودے  باغبانوں کو فراہم کیے جائیں گے۔

مقاصد

ترقیاتی منصوبہ برائے فروغ باغبانی بذریعہ بیش قیمت فصلوں کا تنوع کے تحت کھجور کی غیرملکی اعلیٰ اقسام (عجوہ، عمبر، مجدول، خلاص، برہی) متعارف کروائی گئی ہیں

نتائج

  •  ان اقسام کے متعارف ہونے سےروایتی اقسام کی نسبت کھجور کے رقبہ کاشت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ باغبانوں کے معاشی حالات میں بہتری آئے گی۔
  •  بیرون ملک سے درآمد شدہ کھجور کی پانچ(5) اقسام کے ایک ہزار(1000) پودوں کی شجر کاری
  •  باغبان حضرات کی مجموعی پیداوار اور پھل کی خصوصیات میں اضافہ
  •  اس منصوبہ کے تحت صوبہ کے تحقیقاتی اداروں ادارہ تحقیقات اثمار، فیصل آباد، ذیلی ادارہ برائے تحقیق اثمار، بہاولپور اور ذیلی ادارہ برائےتحقیق کھجور، جھنگ میں افزائش نسل کے لیے تین عدد تحقیقی بلاکس کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جن سے حاصل ہونے والے اعلیٰ اقسام کے پودے  باغبانوں کو فراہم کیے جائیں گے۔