جائزہ

ملکی غذائی تحفظ اور  معاشی استحکام  شعبہ زراعت  کی ترقی  سے وابستہ ہے ، اور ملک کی مجموعی اقتصادی  و معاشی  ترقی کا انحصار اس شعبہ کی کارکردگی میں پنہاں ہے ۔ ماضی کے تجربات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ زرعی ترقی کا اتار  چڑ ھاؤ عام طور پر قومی معیشت کو مستحکم وغیرمستحکم کرنے میں نہایت اہم ہیں- گندم ، کپاس ، کماد ،چاول اور مکئی اہم فصلات  ہیں جو پاکستان  میں کاشت کی جارہی ہیں – قومی معیشت کے استحکام کا دار و مدار  مذکورہ   فصلات کی مجموعی کارکردگی سے مشروط ہے – ماضی کے تجربات کی روشنی میں  پایہ تکمیل کو پہنچنے والے بے شمار تحقیقی منصوبے اس امر کے عکاس ہیں کہ زرعی تحقیق نے پیداوار میں بڑھوتری پر مثبت اور انمٹ نقوش مرتب کئے ہیں-

 

فیصل آباد میں قائم ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ ، پاکستان کا اعلیٰ ادارہ ہے جو فصلات کی زیادہ پیداوار کے حصول کے لئے زرعی طریقہ کار وضع کرتا ہے اسے بجا طور پر ملکی معیشت میں استحکام لانے والےادارے کے طور پر دیکھا جاتا ہے – پنجاب زرعی کالج و تحقیقاتی ادارہ لائلپور کے زیر انتظام چلنے والی زرعی تدریس اور تحقیق کو الگ کر کے 1962 میں اس ادارہ کی تشکیل عمل میں لائی گئی – ایک معتبر اور مستند ملکی تحقیقی ادارہ ہونے کے ناطے اس کے اغراض و مقاصد  میں موسمیاتی  تغیرات سے ہم آہنگ فصلات میں زیادہ پیداوار کی حامل نئی اقسام کی تیاری و پیداواری ٹیکنالوجی، غذائی تحفظ کی جدید ٹیکنالوجی، مصنوعات میں جدت، قدرتی وسائل کے تحفظ اور نئے پودوں کو متعارف کروانا شامل ہے- یہ ادارہ  1960 کی دھائی میں ملک میں سبز انقلاب برپا کرنے کے لئے ایک مینارہ نور ثابت ہوا جو بعد از سبز انقلاب اپنے  پیداواری اہداف کے ہر ممکن حصول میں بخوبی و احسن کلیدی کردارادا کرنے میں پیش پیش ہے-