دالوں کے درآمدی بل کو کم کرنے کیلئے ابتدائی نسل کے بیج کی پیداوار کے ذریعے ماش اور مسور کی دال کو بڑھانے کیلئے تحقیق کو فروغ دینا

دورانیہ    23-2022 تا 24-2023

کل لاگت   326.96 ملین روپے

24-2023 کیلئے مختص رقم  326.96 ملین روپے

مقام        پنجاب (پنجاب میں 12 اضلاع SWT لیبارٹریز)

مقاصد

منصوبے کے بنیادی مقاصد یہ ہیں

  • مٹی میں مائیکرو نیوٹرینٹ کے تجزیہ کے لیے ضلعی سطح پر 12 SWT لیبز کی صلاحیت کو تیار کرنا
  • فصل کے مختلف نمونوں کے تحت مختلف مائیکرو نیوٹرینٹس کے لیے دستیابی کے اشاریہ جات کا حساب لگانا۔
  • کھادوں کے استعمال اور ترامیم کو کم کرنے کے لیے مٹی کے ٹیسٹ پر مبنی سائٹ کی مخصوص سفارشات مرتب کرنا۔

نفاذ کا ڈیزائن

اسپانسرنگ

حکومت پنجاب، محکمہ زراعت ADP 2022-23 کے ذریعے

عملدرآمد

چیف سائنٹسٹ ایگریکلچر (ریسرچ)، اے آر آئی، فیصل آباد

سول کام

  • کلور کوٹ، بھکر میں ایک شیڈ کی تعمیر اور واٹر سپلائی سسٹم (دفتر اور کالونی) کی بحالی
  • جی بی آر ایس ایس، رکھ اترا میں دفتر کی عمارت اور رہائش گاہوں کی بحالی
  • PRSS، ساہووالی میں رہائش گاہوں اور سیوریج کے نظام کی بحالی

مجموعی اہداف

  • ماحولیاتی کنٹرول شدہ سرنگ کے ڈھانچے کی تنصیب۔
  • فصل کی اقسام/ٹیکنالوجی کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے گرین ہاؤس کی بحالی۔
  • PRI، Fsd اور سب سٹیشنوں پر قیمتی تحقیقی مواد اور جراثیم کی حفاظت کے لیے شیڈز، تھریسنگ فلورز، فارم کی باڑ لگانا۔

2023-24 کے اہداف

  • ماش اور دال کے مقامی اور غیر ملکی جراثیم کا حصول، دیکھ بھال اور تشخیص۔
  • فیصل آباد اور باہر کے مقامات پر ابتدائی پیداوار کے ٹرائلز-I (PYT-I) میں YN-I سے ماش اور دال کے منتخب جین ٹائپس (16-20) کا جائزہ۔
  • فیصل آباد اور باہر کے علاقوں میں پیداوار اور متعلقہ اجزاء کے لیے ماش اور دال کی نرسری II (YN-II) میں 50-60 جین ٹائپس کا اندازہ۔
  • ماش اور دال کی کم از کم ایک قسم کے ابتدائی نسل کے بیج کی پیداوار۔
  • ماش اور دال کی پیداواری ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے کے لیے فیصل آباد اور باہر کے مقامات پر زرعی آزمائشوں کا انعقاد۔
  • فیصل آباد اور باہر کے مقامات پر ماش اور دال میں سے ہر ایک BNS پیدا کرنے کے لیے 500 واحد پودوں کی بوائی (2022-23 میں منتخب)۔
  • فیصل آباد اور باہر کے مقامات پر بی این ایس کی پیداوار کے لیے ماش اور دال کی کم از کم ایک تجارتی قسم کے 500 سنگل پودوں کا انتخاب۔
  • فروری کے بوئے ہوئے گنے کے ساتھ انٹرکراپنگ کے لیے موزوں ماش جینوٹائپس کی جانچ۔
  • دال کی مناسب لائنوں کی شٹل بریڈنگ شمالی علاقوں میں کی جائے گی۔
  • ماش اور دال کی کاشت کے لیے موزوں جیبوں/علاقوں کی نشاندہی۔
  • ماش اور دال کے چھ اضلاع میں کم از کم 1 ایکڑ کے مظاہرے کے پلاٹ کا پودا لگانا۔
  • ٹارگٹڈ اضلاع میں مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کسانوں کے دنوں کا انعقاد۔
  • معیاری بیج کی پیداوار کے لیے سائنسدانوں اور بیج کمپنیوں کے عملے کی تربیت۔
  • ماش اور دال میں سے ہر ایک کو کم از کم ایک لائن/جینوٹائپ نیشنل یونیفارم یئلڈ ٹرائلز (NUYT) اور ڈسٹنگوئشنگ یونیفارمٹی سٹیبلیٹی (DUS) اسٹڈیز میں جمع کرایا جائے گا۔
  • ماش اور دال میں سے ہر ایک کو 8-10 کراس امتزاج (CP-Set-I) کی کوشش کرنا اور کامیاب کراس کے F0 بیج کی کٹائی کرنا۔
  • مشینری اور آلات کی خریداری۔

سول کام

رپورٹ لکھنا۔

ترقیاتی پروگرام سے مستفید ہونے والے افراد اور تعداد:

  • ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ، فیصل آباد کے سائنسدان
  • کسان
  • ایکسپورٹرز

منصوبہ مکمل ہونے کے بعد متوقع اثرات

یہ منصوبہ نئی اقسام کی تیاری، ترویج اور بیج تیار کرنے والی کمپنیوں کے لئے معیاری بیج اور نئی قسم فراہم کرنے میں مددگار ہو گا۔ اس طرح ماش اور مسور کے معیاری بیج کا رتبہ بڑھایا جائیگا۔ ماش اور مسور کی کم از کم ایک سے ذیادہ پیداوار دینے والی قسم کا بیج پیدا کرنا شامل ہے۔ ماش اور مسور کی پرانی غیر منظور شدہ قسمیں بہتر پیداوار کی حامل اقسام سے تبدیل کی جائیں گی۔ اس طرح کسانوں کو ذیادہ پیداوار اور آمدنی حاصل ہو گی۔