پنجاب کے بارانی علاقہ جات میں زرعی کاروبار کے فروغ کیلئے بلیک بیری اور مونگ پھلی کی ترقی کیلئے تحقیقاتی منصوبہ

دورانیہ :    2022-23 تا 2024-25

کل لاکت:    200.00 ملین روپے

2023-24 کیلئے مختص رقم: 53.398 ملین روپے

مقام:       اٹک، چکوال، خوشاب، میانوالی، راولپنڈی، مرکزی اور جنوبی پنجاب

مقاصد

  •  پوٹھوار میں مقامی تحقیق و ترقی کی بنیاد پر 15 ایکڑ پر بلیک بیری اور 180 ایکڑ پر مونگ پھلی کی کمرشل  پیمانے پر فروغ۔ 
  • بلیک بیری / مونگ پھلی کے پانچ (05) نئے غیر ملکی جینو ٹائپ متعارف کروا نا اور سائنسی بنیادوں پر تحقیقاتی  صلاحیتوں کو مضبوط کرنا
  • جنوبی / وسطی پنجاب میں بلیک بیری کے6 اور مونگ پھلی (06) کے ماحول کی مطابقت رکھنے والے تحقیقاتی تجربات کا مطالعہ
  • بلیک بیری اور مونگ پھلی کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی تیاری 
  • سائنسدانوں، کسانوں، محکمہ زراعت توسیع کے اہلکاروں  اور رورل خواتین کی مختلف مصنوعات پر  تربیت

تحقیقاتی سرگرمیاں

بلیک بیری

  • جرم پلازم  کی مضبوطی/ پائیداری
  • نرسری پودوں کی پیداوار اور اضافہ
  • تحقیقاتی  تجربات / ٹرائلز
  • موسمی موافقت کے ٹرائلز
  • بلیک بیری  میں اضا فی بلاکس کا قیام اور  پائلٹ پیمانے پر بلیک بیری باغات کا قیام
  • کانفرنس/ ورکشاپ/ سیمینار
  • اسٹیک ہولڈرز کے لیے بلیک بیری کی مشاورتی خدمات
  • پیداواری ٹیکنالوجی کو معیاری بنانے اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی ترقی کے لیے 06 تحقیقی مطالعات کا انعقاد
  • علم کے اشتراک اور فروغ کے لیے ورکشاپس/سیمینارز اور فیلڈ ڈے منعقد کرکے حصہ لینے والے کسانوں کی تربیت (02 ایونٹس) اور سائنسدانوں کی صلاحیت کی تعمیر (01 ایونٹس)
  • صنعت کے لیے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی صلاحیتوں میں اضافہ (02 ایگری گریجویٹ/پوسٹ گریجویٹ طلباء)
  • حصہ لینے والے کاشتکاروں اور ویلیو چین کے دیگر کھلاڑیوں کو گود لینے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرنا
  • اردو/انگریزی میں تکنیکی رپورٹس، بروشرز اور ٹریننگ مینوئل سمیت 05 اشاعتیں تیار کرنا۔

مونگ پھلی

  • رہائشی / ہاسٹل کی سہولت کی تعمیر
  • مونگ پھلی کے جرم پلازم یونٹ کی مضبوطی
  • تحقیقی تجربات / ٹرائلز
  • معیاری بیج کی پیداوار
  • نمائشی تجربات کا قیام
  • سیڈ بینکوں کا قیام
  • جنوبی پنجاب میں مونگ پھل کی مختلف انواع کا مطالعہ
  • کانفرنس/ ورکشاپ/ سیمینار
  • اسٹیک ہولڈرز کے لیے مونگ پھلی کی مشاورتی خدمات

سول ورک

  • خواتین کی رہائش / ہاسٹل کی سہولیات کی تعمیر۔
  • انجینئرنگ ونگ بلاکس، فارم مینیجر آفس بلاک اور بیچلرز ہاسٹل کی مرمت / تزئین و آرائش

مجموعی اہداف

آر اینڈ ڈی پروگرام مندرجہ ذیل اہداف پر توجہ مرکوز کرے گا تاکہ مذکورہ پروجیکٹ کے مقاصد کو حاصل کیا جاسکے
بلیک بیری آر اینڈ ڈی پروگرام کی اپ اسکیلنگ

  • نرسری پروٹوکول اور تکنیک کو معیاری بنانا (03 تکنیک: ایئر لیئرنگ، ٹپ کلچر، کٹنگ وغیرہ)
  • جرم پلازم کو مضبوط بنانا (ہر قسم کے کم از کم تیس پودوں کے ساتھ دنیا سے 05 نئی اقسام درآمد کرنا/ اکٹھا کرنا اور ان اقسام کی جانچ باری، چکوال میں کی جائے گی)
  • نرسری کے جدید انفراسٹرکچر کا قیام (نیم خودکار پروپیگیشن یونٹ)
  • پراجیکٹ سے فائدہ اٹھانے والوں کو فراہمی کے لیے 15,000 تصدیق شدہ نرسری پلانٹس کی پیداوار
  • سرکاری اور نجی شعبے میں 03 بلاکس کا قیام،
  • پنجاب کے دیگر مقامات پر 06 موافقت کے ٹرائلز کا انعقاد
  • پوٹھوار میں کاشتکاروں کے کھیتوں (15 ایکڑ / 110 سائٹس) پر کم از کم ایک کنال باغ کے ساتھ پائلٹ پیمانے پر بلیک بیری کے باغات کا قیام
  • پیداواری ٹیکنالوجی کو معیاری بنانے اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی ترقی کے لیے 06 تحقیقی تجربات 
  • علم کے اشتراک اور فروغ کے لیے ورکشاپس/سیمینارز اور فیلڈ ڈے منعقد کرکے حصہ لینے والے کسانوں کی تربیت
  • تعلیم یافتہ نوجوانوں کی صلاحیتوں میں اضافہ
  • حصہ لینے والے کاشتکاروں اور ویلیو چین کے دیگر افراد کو  سہولت فراہم کرنے کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرنا
  • اردو/انگریزی میں تکنیکی رپورٹس، بروشرز اور ٹریننگ مینوئل سمیت 05 اشاعتیں تیار کرنا۔

مونگ پھلی کا آر & ڈی پروگرام

  •  پوسٹ گریجویٹ طالب علموں اور خواتین سائنسدانوں کی رہائش کے لیے رہائشی/ہاسٹل کی سہولت (~20 کمرے) کی تعمیر تاکہ انہیں دفتری اوقات  کے دوران محفوظ رہائش فراہم کی جا سکے۔
  • پانچ عدد ہائی اولیک مونگ پھلی کے جینو ٹائپس (کم از کم 03 کلوگرام یا اس سے کم بیج فی جین ٹائپ) درآمد کرنا، ان کی تشخیص کے لیے بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ، چکوال اور مونگ پھلی کے ریسرچ اسٹیشن اٹک  میں ان کا تحقیقاتی تجزیہ
  • پوٹھوار میں زیادہ پیداوار دینے والی، بیماریوں کو برداشت کرنے والی  اور قابل قدر اقسام کے اضافے پرخصوصی  توجہ اور ان پر مبنی تحقیقی تجربات (12) کا انعقاد کریں۔
  • مونگ پھلی کے علاقوں میں دوہری فصل کے امکانات کا پتہ لگاناجس میں مختصر مدت کے جینو ٹائپس کی ترقی بھی شامل ہو۔
  • سرکاری/پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون سے جدید ترین موسمیاتی تبدیلی والی مونگ پھلی کی اقسام (180 ایکڑ) کے معیاری بیج کی پیداوار
  • محکمہ زراعت توسیع  کے تعاون سے مونگ پھلی کی تازہ ترین اقسام اور پیداواری ٹیکنالوجی کی پیداواری صلاحیت کو ظاہر کرنے کے لیے 18 ڈیمو پلاٹ قائم کرنا
  • کمیونٹی پر مبنی 02 بیج بینک قائم/مضبوط کرنا۔
  • چولستان سمیت جنوبی پنجاب میں پائلٹ پیمانے پر 6مختلف قسم کے مطالعہ  کا انعقاد
  • کاشتکاروں، ماسٹر ٹرینرز اور دیگر ویلیو چین پلیئرز کی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے تربیت، علم کے اشتراک اور فروغ کے لیے ورکشاپس/سیمینارز/فیلڈ ڈے منعقد کر کے (02 ایونٹس) اور سائنسدانوں کی صلاحیت کی میں بہتری
  • جدید صنعت کے لیے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی فنی صلاحیتوں میں اضافہ (02 ایگری گریجویٹ/پوسٹ گریجویٹ طلباء)
  • حصہ لینے والے کسانوں اور دیگر ویلیو چین کے اہلکاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرنا
  • اردو/انگریزی میں تکنیکی رپورٹس، بروشر اور تربیتی کتابچہ سمیت 05 اشاعتیں تیار کرنا

فائدہ اٹھانے والوں کی اقسام اور تعداد

کسان، پشہل ور، نرسری کاشتکار، توسیور ایجنٹ، ان پٹ/مشنر ی منونفکچرہرز/سپلائرز اور دیگر ویونا چنن پلئرٹز، ایگریکلچر گریجویٹ/پوسٹ گریجویٹ طلباء (معاوضہ انٹرنزو)، سائنسی تعاون کرنے والے ادارے، خواتنر سائنسدان، نوجوان اور سول سوسائٹی۔

منصوبے کی تکملی کے بعد متوقع اثرات

بارانی علاقہ مںی زرعی کاروبار کے فروغ کے لےو بلکج برسی اور مونگ پھلی کاتحققاںتی  پروگرام بنالدی طور پر ایک تحقی   منصوبہ ہے۔ R&D سلوشنز کی ترقی مقامی ماحول مںک R&D سہولاٹت کو مضبوط بنانے کے ذریعے ملک مںی بلکی برری اور مونگ پھلی کی کاشت کے ساتھ ساتھ ان کی ویواق ایڈڈ مصنوعات کو بڑھانے مںی معاون ثابت ہوگی، مختلف اسٹکص ہولڈرز کے لےو بلکف بروی اور مونگ پھلی کی کاشت کے اچھے طریقے تالر  کیے جائیں گے۔ مقامی کسانوں/کمولنٹی کو خدمات فراہم کرنے والوں کی دستا بی کو ییوگ  بنانے کے لےو کسانوں/کاشتکاروں کی صلاحتا کو فروغ دینا، قومی/بنا الاقوامی روابط کی ترقی اور بالآخر ایک متحرک بلکا بر ی اور مونگ پھلی کے شعبے کے لےن سائنسی ثبوت فراہم کرنا۔ اس سے صنعت کو ویوتا ایڈیشن مںا سرمایہ کاری کرنے اور مونگ پھلی کی مختلف ویوو  ایڈڈ مصنوعات کی درآمدی لاگت کو کم کرنے مںر بھی مدد ملے گی۔ اس سے چھوٹے زمندواروں کو مالی، معاشی اور سماجی فوائد بھی حاصل ہوں گے اور بالآخر روزگار کے مواقع پدڈا ہوں گے۔