Productivity Enhancement of Wheat- Two Days National Conference on ‘‘Wheat Seed Production, Storage and Distribution in Pakistan’’ held on 19-01-2022 to 20-01-2022 at Ayub Agricultural Research Institute, Faisalabad

گندم غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ کاشتکاروں کے معاشی استحکام کا باعث بھی بنتی ہے مزید یہ کہ غذائی تحفظ کی ضمانت کے سبب گندم کی اچھی پیداوار معاشرتی استحکام کا باعث بھی بنتی ہے۔ ان خیالات کا ااظہار وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام نے ''گندم کے بیج کی پیداوار،سٹوریج، اور ترسیل'' کے حوالے سے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں منعقدہ دو روزہ نیشنل کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے آئن لائن خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ گندم کی کلیدی حیثیت کے پیش نظر وزیراعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت محکمہ زراعت حکومت پنجاب کے اشتراک سے اس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کا قومی منصوبہ جاری ہے۔گذشتہ سال پاکستان میں گندم کی فصل 9178 ہزار ہیکڑ سے زائد رقبہ پر کاشت کی گئی جس سے 27293 ہزار میٹرک ٹن پیداوار حاصل ہوئی ملکی اوسط پیداوار31من فی ایکڑ تک حاصل کی گئی جس کی بنیادی وجہ وزیر اعظم پاکستان کی زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت کاشتکاروں کو رعایتی نرخوں پر گندم کا تصدیق شدہ اور بیماریوں سے پاک بیج کی فراہمی،زرعی آلات و مشینری و جڑی بوٹی مار زہروں پر سبسڈی کی فراہمی تھی علاوہ ازیں کاشتکاروں میں گندم کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی متعارف کروانے کے لیے نمائشی پلاٹ سیمینار اور یوم کاشتکاران کا انعقاد بھی کیا گیا گندم کی بڑھوتری کے دوران موسم بھی سازگا رہا چنانچہ ان اقدامات سے گندم کی ترقی دادا اور بیماری کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والے جدید اقسام کی ترویج سے اس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوا ملک میں گندم کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے حوالے سے فصل کو مزید منافع بخش بنانے کے لئے اس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ناگزیر ہے لہذا رواں سال بھی متذکرہ منصوبہ کی مختلف سرگرمیوں پر عملدرآمد جاری رہے گا زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے لیے ترقی دادہ بیج کے علاوہ زرعی مشینری و جڑی بوٹی مار زہر وں پر سبسڈی جاری رہے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم زیادہ تر بیج پرائیویٹ سیکٹر سے حاصل کرتے ہیں حکومت پاکستان نے پرائیویٹ سیکٹر کو تنبیہ کی ہے کہ بڑے کاشتکاروں کے ساتھ مل کر گندم کے بیج کو ملٹی پلائی کریں تاکہ آنے والے دنوں میں ہم سرٹیفائید بیج میں خود کفیل ہو سکیں اور کاشتکاروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ گندم کے اس بیج کا چناؤ کریں جو انکے علاقعے سے موزونیت رکھتا ہو۔قبل ازیں ڈاکٹر محمد یعقوب (این پی ڈی)گندم،ڈاکٹر جاوید احمد چیف سائنٹسٹ گندم، ڈاکٹر عزیز الرحمن پراجیکٹ ڈائریکٹر فاؤنڈیشن سیڈ سیل آری فیصل آباد،عبد القیوم آری فیصل آباد،ڈاکٹر محمد جاوید ترین، کوئٹہ، عصمت اللہ تاران، ڈی جی ایگری ریسرچ کوئٹہ بلوچستان و دیگر نے منعقدہ کانفرنس میں موضوع کے حوالے سے اپنے مقالے پیش کیے۔ نیشنل کانفرنس میں ڈاکٹر خالد حسین ڈائریکٹر آزری،ڈاکٹر ارشد بشیر ڈائریکٹر آری فیصل آباد، ڈاکٹر محمد سرور سینئرسائنٹسٹ،ڈاکٹر دلبر حسین سینئر سائنٹسٹ،محمدذولکفل سینئر سائنٹسٹ، ڈاکٹر اعجاز تبسم سینئر سائنٹسٹ، ڈاکٹر آصف علی ڈپٹی ڈائریکٹرریسرچ انفرمیشن فیصل آباد کے علاوہ زراعت  کے شعبہ سے وابستہ صوبائی، وفاقی اداروں کے زرعی سائنسدانوں، سیڈ کمپنیوں اور کاشتکار تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔