بیر کو غریبوں کا پھل بھی کہا جاتا ہے جو عوام الناس کو مقابلتاَ سستا دستیاب ہوتا ہے۔ غذائی اعتبار سے بیر میں حیاتین الف، ب اور ج کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ پاکستان میں بیر کا زیر کاشت رقبہ سال 18-2017 میں 4369 ہیکٹرز تھا جبکہ اس کی پیداوار 22167 ٹن تھی کم آبپاشی والے علاقے میں جہاں دوسرے پھلدار درخت اگانا مشکل ہو وہاں بیر کا درخت آسانی سے کاشت کیا جا سکتا ہے لہٰذاضرورت ہے کہ اس پھل پر توجہ دی جائے اور اس کے زیر کاشت رقبہ میں اضافہ کیا جائے۔ چولستان کے علاقے میں جہاں پانی نہ ہونے کے برابر ہے وہاں اس کی کاشت کامیابی سے کی جا سکتی ہے۔ اگر بیر کو بہتر پیکنگ کر کے برآمد کیا جائے تو اس سے ملکی زر مبادلہ میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
ہارٹیکلچرل ریسرچ انسٹیٹیوٹ، فیصل آباد
اہم خصوصیات |
سفارش کردہ علاقہ جات |
پیداواری صلاحیت
|
وقت کاشت |
سال اجراء |
ورائٹی |
سیریل نمبر |
بلند پیداوار کی حامل، نہایت ذائقہ دار، گودے کی مقدار بہت زیادہ |
جنوبی اور وسطی پنجاب |
150 - 200 |
فروری- مارچ |
2019 |
پاک وائٹ |
1 |
گودے کی مقدار بہت زیادہ، برداشت کے بعد تازگی زیادہ دیر تک |
جنوبی اور وسطی پنجاب |
140 - 180 |
فروری- مارچ |
2019 |
عمران |
2 |
بلند پیداوار کی حامل، گودے کی مقدار بہت زیادہ، نہایت ذائقہ دار |
جنوبی اور وسطی پنجاب |
150 - 170 |
فروری- مارچ |
2019 |
انوکھی |
3 |
نہایت ذائقہ دار، برداشت کے بعد تازگی لمبے عرسہ تک |
جنوبی اور وسطی پنجاب |
100 - 120 |
فروری- مارچ |
2019 |
صوفن |
4 |
بیج کے بغیر، گودے کی مقدار زیادہ، برداشت کے بعد تازگی بہت عمدہ |
جنوبی اور وسطی پنجاب |
60 - 70 |
فروری- مارچ |
2019 |
بہاول بغیربیج |
5 |
پکنے میں پچھیتی، پھل کی مکھی کے حملہ سے محفوظ |
جنوبی اور وسطی پنجاب |
180 - 200 |
فروری- مارچ |
2019 |
یزمان |
6 |