کارہائے نمایاں

انسٹی ٹیوٹ کی اہم  کارہائےنمایاں درج ذیل ہیں:

  • پوسٹ ہارویسٹ ریسرچ سنٹرکے ذریعہ تیار کردہ جلد کی سکن  کوٹنگ میٹریل
  • پری کولنگ (Pre-cooling) کی تکنیکوں کی ترقی
  • گرم پانی  سےعلاج (HWT)
  • کنٹرول ماحول(Controlled  Atmospheric Storage Laboratory) کا انعقاد
  • موبائل پری کولنگ یونٹ
  • آلو کا فارم پراسٹوریج ڈھانچہ (نالیوں) جو پوسٹ ہارویسٹ ریسرچ سنٹرکے ذریعہ تیار کیا گیا ہے
  • کنو ، آم اور آلو کی برآمد کے لئے گریڈنگ پیکنگ شیڈ متعارف کرایا
  • دافع امراض  کھانے کی (Therapeutic value)مصنوعات کی  تیاری (ہلدی ڈرنک ، ایپل ایلو ویرا جام ،ایلو ویرا ڈرنک ، گاجر پومیس کوکیز ، ایووکاڈو جام اور چٹنی)
  • لمبے عرصے تک محفوظ رہنے والی دہی کی لسی
  • کچے آم اور پودینے سے انرجی بوسٹرکی تیار ی
  • آم کی اقسام ( سندڑی ، ثمر بہشت اور سفید چونسہ) کی شیلف لائف کو بالترتیب 32 ، 28 اور 40 دن تک بڑھایا گیا
  •  چین اور ایران کی ضرورت کے مطابق 14 دن کی مدت کے لیے کنو مینڈارن کی ڈس انفسٹیشن (Disinfestation) o C 2.2 اور   R.H 90o  پرکی گئی۔
  • شعاع ریزی کی تکنیک کامیابی کے ساتھ پیاز کےپھوٹنے کے عمل کو 180 دن اور شیلف لائف میں اضافے کےلیے  استعمال کی گئ
  • سردیوں کے موسم میں ٹماٹر کی  رنگین نشوونما ( color development)ایتھیلین کے ساتھ کنٹرول پکائی کی گئی
  • بڑے پھلوں اور سبزیوں کے لئے گریڈنگ اور پیکنگ کے معیار کا تعارف
  • کولڈ اسٹور کو جدید بنانے کے نتیجے میں  ۲۵سے ۱۵ فیصد توانائی کی بچت ہوئی
  • بعد از برداشت زندگی میں توسیع کے لئے آم ، ترشاوہ پھل ، آلو ، پیاز وغیرہ کے لئے اسٹوریج کی مناسب ٹکنالوجی تیار کرنے کے لئے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرائلز
  • موبائل ایئر بلاسٹ پری کولنگ یونٹ تیار کیا
  • پچھلے پانچ سالوں میں پنجاب بھر میں تربیت اور مظاہرے کے پروگرام کے ذریعے 3600 سے زیادہ افراد کو تربیت دی گئی

فوڈ ٹیکنالوجی سیکشن

  • مقامی وسائل کے ذریعہ ٹنل ڈی ہائیڈریٹر ڈیزائن کیا گیا
  • معیاری کاربونیٹیڈ سافٹ ڈرنکس (اورینج ، لیموں اور کولا) تیار کیے گیے
  • آلو کے چپس کی شیلف زندگی میں توسیع کے لئے اینٹی آکسیڈینٹ کی مختلف مقداریں معیاری بنائیں
  • زیتون کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کی گئیں
  • مختلف قسم کے پھلوں پر مبنی مصنوعات تیار کی اور معیاری بنائیں یعنی اسکواش ، سافٹ ڈرنکس ، اچار ، شربت ، جام جیلی وغیرہ
  • پنجاب میں گذشتہ پانچ سالوں کے دوران 5500 سے زائد افراد کو پھلوں اور سبزیوں کے تحفظ کی تربیت دی گئی