ڈاکٹر محمد موسیٰ

  ڈاکٹر محمد موسی اگرانومک ریسرچ انسٹیٹیوٹ، فیصل آباد، پاکستان میں چیف سائنٹسٹ ہیں، جو ایک ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں جو پائیدار کاشتکاری کے نظام کے لیے ٹیکنالوجی کی ترقی پر تحقیق کر رہی ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی آف ویلز، یو۔ کے سے  سال 2000 میں پی ایچ ڈی  کی ڈگری حاصل کی اور برطانیہ کے جنوب مغرب میں گھاس اور مکئی کے متبادل چارے کی فصل کا نظام تیار کیا۔ تحقیق کے اہم شعبوں میں گندم، مکئی، مونگ پھلی، جئی، سورگم سوڈان گراس اور دیگر چارے کی فصلوں کے پیداواری پہلو شامل ہیں۔ انہوں نے فصلوں کی غذائیت کے پہلوؤں خاص طور پر نائٹروجن کے استعمال کی کارکردگی میں اضافہ، ماحول میں نائٹروجن کا تعین اور مٹی کے حیاتیاتی تنوع پر تحقیقی کام سرانجام دیا۔ ڈاکٹر موسیٰ نے مختلف فصلوں میں جڑی بوٹیوں کاانتظام' جڑی بوٹیوں کا فصلوں کے ساتھ مقابلہ اور جڑی بوٹی مار زہر وں کی افادیت کا بھی مطالعہ کیا۔ انہوں  نے  ٹنل میں آف سیزن سبزیوں کی کاشت کے منصوبے کو کامیابی کے ساتھ سرانجام دیا۔ انہوں نے محکمہ زراعت، حکومت پنجاب میں تقریباً 34 سال تک مختلف تحقیقی اور انتظامی عہدوں پر خدمات سرانجام دیں اوران کی تحقیقی قابلیت کے اعتراف میں سیکرٹری زراعت، حکومتِ پنجاب کی طرف سے بہتر کارکردگی کا انعام (17-2016) اورپاکستان وزارتِ سائنس اورٹیکنالوجی حکومتِ پاکستان نے پاکستان کے پروڈکٹِو سائنسدان کے اعزاز سے نوازا۔انہوں نے سارک ایگریکلچر سینٹر ، ڈھاکہ اور بنگلہ دیش میں سینئر پروگرام ماہر کے طور پر بھی خدمات سرانجام دیں۔ انہوں نے کامیابی سے سری لنکا، بھوٹان، بنگلہ دیش میں ورکشاپس کا انعقاد کیا اور بعد میں کتابیں شائع کیں۔ انہوں نے سارک ایگریکلچر سینٹر، ڈھاکہ اور انٹیک او پن، یو۔ کے کی شائع کردہ دو کتابوں میں سے ہر ایک میں ایک باب لکھا۔ انہوں نے 50 سے زائد تحقیقی مقالے بین الاقوامی شہرت کے جرائد میں شائع کئے۔ وہ 15-2013 کے دوران سارک جرنل آف ایگریکلچر کے منیجنگ ایڈیٹر رہے  اور 2016 سے اب تک ایڈیٹوریل بورڈ کے رکن ہیں۔ ڈاکٹر موسیٰ نے پاکستان، اسپین، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال، بھوٹان اور تھائی لینڈ میں قومی اور بین الاقوامی کانفرنسوں میں اپنا کام پیش کیا۔