تعارف

پاکستان کو زرعی ملک کے طور پر بہت سے مسائل مثلًا بڑھتی ہوئی آبادی ، شہروں کا پھیلاو ، آبی ذخائر میں کمی ، کم پیداوار ، روائتی طریقہ کاشت ، گلوبل وامنگ اور ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے۔ مٹی ایک قدرتی اثاثہ اور جانداروں کی زندگی کا بنیادہ جزو ہے۔ کیونکہ اِس سے نہ صرف خوراک حاصل ہوتی ہے بلکہ یہ بہت سارے جانداورں کے ماحولیاتی نظام کا اہم حصہ ہے ۔ مگر ہم اِس غیر قابل تجدید خزانے کو نہ صرف نقصان پہنچا رہے ہیں بلکہ زمین کی دیکھ بھال ہماری ماحولیاتی منصوبہ بندی کے کسی درجہ پر بھی شامل نہیں۔ پاکستان کے زرعی ماحولیاتی حالات میں فصلات ، آب وہوا، مٹی ، آبی اور زمینی حالات کی وجہ سے بہت تنوع پایا جاتا ہے ۔ مزید براں کاربن اور دوسرے غذائی عناصر کی زمین میں حیاتیاتی اور کیمیائی گردش عالمی اور علاقائی اجزا زمین جو کہ عقل مندانا استعمال اور زمینی انتظام کے لیے نہایت اہم ہے۔

انسٹیٹیوٹ آف سائل کیمسٹری اینڈ انوئرنمنٹل سائینسزمٹی طبعی ، کیمیا ئی خواص ، مٹی کی درجہ بندی اور ذرخیزی کا مطالعہ و تحقیق کرتا ہے۔ تاکہ اِن خواص کی بنیاد پرزمینی انتظام کو بہتر بنا یا جا سکے۔ہماری زمینیں اجزائے کبیرہ و صغیرہ کی کمی کا شکار ہیں۔مختلف علاقوں میں زنک اور بوران کی کمی بھی پائی گئی ہے۔ علاوہ ازیں کیڑے مار ادویات کا استعمال دِن بدن بڑھ رہا ہے۔ ملاوٹ سے پاک کیڑے مار ادویات کا استعمال ضروری ہو گیا ہے۔ ضرورت اِس امر کی ہے کہ ملک بھر میں معیاری کیڑے مار ادویات فراہم کی جائیں۔ اِس مقصد کو پورا کرنے کے لیے ISCESسوائل کیمسٹری سکیشن (1907)سے2009میں معرض وجود میں آیا۔ پیسٹی سائیڈ کوالٹی کنٹرول لیبارٹریز فیصل آباد 1971،کالاشاہ کاکو1985، ملتان 1985اوربہارلپور2005میں بنائی گئیں ۔ کیڑے مار ادویات کے باقیات کا تجزیہ کرنے کے لیے لیباٹری 2005میں کالا شاہ کاکو میں بنائی گئی۔ اس انسٹیٹیوٹ کا مقصد کھادوں کا زمین پر اثر ، اجزائے صغیرہ و کبیرہ کا فصلات پر استعمال پھلوں اور سبزیوں کے معیار کو برقرار رکھنا زرعی کیمکل کا ماحولیاتی آلودگی پر اثر ، فیکٹریوں کے ضائع شدہ مواد کا زراعت پر اثر ، کیڑے مار ادویات کے معیار کو موثر بنانا اور اِنکے باقیات کو پرکھنا ہے

 

                                                                                                                   

 مشن

پودوں کی غذائیت ، کھادوں کا انتظام ، اور زمین کی زرخیزی سے متعلق تحقیق کرنا، کھادوں کا ماحول پر اثر ، فصلات کے بقایا جات ، اجزائے صغیرہو کبیرہ کی فصلات میں کمی کی نشاندہی ، سیوریج کے پانی کا ماحول اور صحت پر اثر کیڑے مار ادویات کے معیار کو یقینی بنانا اور ان ادویات کو غذائی سلسلہ میں شامل ہونے سے روکنا اس انسٹیٹیوٹ کے اولین فرائض میں شامل ہے۔

مقاصد

سوائل کیمسٹری سکیشن فیصل آباد

  •  کیمائی کھادیں اور اُن کا مٹی کے خواص پر اثرات کا مطالعہ
  • گھریلواور صنعتی فضلے کا زراعت کے لئے محفوظ استعمال
  • نامیاتی زرائع اور کھادوں کے مربوط استعمال سے فصل کی پیداوار بڑھانا
  • غذائی اجزاءکی حرکیات کا مٹی میں مطالعہ
  • پھلوں سبزیوںاور فصلوں کی پیداوار اور بڑھانے اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے اجزائے صغیرہ و کبیرہ کے استعمال کو یقینی بنانا
  • پیسٹیسائڈز کوالٹی کنٹرول لیبارٹریز (فیصل آبا ، ملتان، بہاولپور اور کالا شاہ کاکو)
  • کیڑے مار ادویات کے خریدار کو تجزیاتی خدمات پہنچانے کے عمل کو یقینی بنانا
  • درخواست گزار کی سہولت کے لیے پنجاب مسترد شدہ کیڑے مار ادویات کے نمونوں کا دوبارہ تجزیہ کرنا

Section 18 ARO, 1971              

 کیڑے مار ادویات کے استعمال اور معیار سے متعلق تحقیق کرنا۔

پیسٹیسائڈزریزیڈیو لیبارٹری کالا شاہ کاکو

  • خوراک ، پھل ، سبزیات اور زرعی اجناس میں موجود کیڑے مار ادویات کے باقیات کا تجزیہ کرنا
  • زرعی اجناس ، پھلوں اور سبزیوں میں سے کیڑے مار ادویات کی باقیات کا تجزیہ کرنے کے لیے مارکیٹ کا سروے کرنا
  • متعلقین کی سہولت کے لیے کیڑے مار ادویات کی باقیات کی تشخیص کی خدمات سر انجام دینا
  • کیڑے مار ادویات کی باقیات کی جانچ پڑتال کرنا کہ وہ پھلوں اور سبزیوں میں کتنی دیر تک رہتے ہیں
  • کیڑے مار ادویات کی مٹی اور ماحول میں حیاتیاتی توڑ پھوڑ کا مطالعہ

پیسٹیسائیڈز ریفرنس لیبارٹری کالا شاہ کاکو

  • کیڑے ماد ادویات کے نمونوں کے معیار سے متعلق مسائل کو حل کرنا
  • کیڑے مار ادویات کے خریدار کو تجزیاتی خد مات فراہم کرنا
  • پنجاب میں کیڑے مار ادویات میں ملاوٹ کی روک تھام مہم میں موثر طور پر شرکت کرنا