تعارف

پا کستان کے جس خطہ زمین نے دنیا کو پہلی مرتبہ لمبے،  خوش ذائقہ  اور خوشبودار چاول (با سمتی370) کی مہک سے متعارف کروایا اسکو "کا لر" کا علاقہ کہتے ہیں۔  اس خطہ میں دھا ن کی فصل پرتحقیقاتی سر گرمیوں کا آغاز 1926ء  میں "رائس فارم ،  کالا شاہ کاکو "  کی صورت میں ہوا  جسے 1965ء میں" رائس ریسرچ اسٹیشن "  اور پھر 1970ء  میں آٹھ شعبہ   جات     (رائیس بریڈنگ، ایگرانومی، سائل کیمسٹری،  اینٹومالوجی ، پلا نٹ پتھالوجی،  رائیس ٹیکنالوجی،  ایگری  انجنئیر نگ اور شماریات و معاشیات)  پر مشتمل  ایک مکمل تحقیقاتی ادارے (تحقیقاتی ادارہ دھان) کا درجہ دیا گیاجو آج تک دھان کے مختلف پہلو  ئوں پرتحقیقی سرگرمیاں جا ری رکھے ہو ئے ہے۔  یہ ادارہ اب تک پہلی مرتبہ  لمبے،عمدہ ذائقہ اور خوشبودار چاول کی شہرہ آفاق قسم (باسمتی370) روشناس کرانے کے ساتھ ساتھ 27اقسام  متعارف کروا چکا ہے۔

مشن

بریڈنگ کے روائتی او ر جدید طریقے استعمال کرتے ہو ئے دھان کی بہتراورتنوع کی حامل اقسام کی تیاری جو تغیرپزیرآب وہوا، حیاتیاتی اورغیرحیاتیاتی عوامل میں پائیدارپیداوارکی حامل ہوں۔

مقاصد

  • دھان کی زیادہ پیداواری صلاحیت،  جلد پک کر تیار ہونیوالی،  پست قد،  حیاتیاتی اورغیرحیاتیاتی عوامل کے اثرات سے پاک فائن اور کورس اقسام کی تیاری       
  • دھان کی کدو اور بیج سے براہ راست کاشتہ فصل کی بہتر پیداواری ٹیکنالوجی کی تیاری
  • دھا ن کی منطور شدہ اقسام کے پری بیسک بیج کی تیاری         
  • ویلیو چین سے منسلک ایشوز کے پائیدارحل کیلئے کاوشیں
  • دھان کے کاروبار سے منسلک افراد/   اداروں کے لئے خدمات کی فراہمی