تعارف

ادارہ برائے تحقیق آم ملتان کا قیام جنورری 2012ء میں بطور اے ڈی پی سکیم پر کیاگیا اور بعد میں اس منصوبے کی جون 2014 تک تو سیع کی گئی تاکہ ان احداف کا حصول ممکن ہو سکے جوپی سی -1میں مذکور ہیں۔بعد میں اس کو مستقل کردیا گیا۔ادارہ ہذا خاص طور پر آم کے لیے ایک چھتری کے تحت منسلک حصوں کے ساتھ ملکر خطہ میں آم کے شعبہ کی بہتری کے پیش نظر قائم کیا گیاتھا۔ یہ ادارہ ایک ناظم کی سربراہی میں شعبہ باغبانی،امراض نباتات، حشریات، غذائیت اور بعد از برداشت تحفظ کے شعبہ جات پر مشتمل ہے۔یہاں یہ امرقابل ذکر ہے کہاس ادارہ کے ملتان میں قیام سے قبل ریسرچ اسٹیشن شجاع آباد،1976سے کام کرتا رہاہے جواب اس کا ذیلی اسٹیشن ہے۔

مشن

آم سے متعلق مختلف شعبہ ہائےجات  یعنی  ہارٹیکلچر، پلانٹ پتھالوجی، انٹومالوجی، پوسٹ ہارویسٹ اور پلانٹ نیوٹریشن میں تحقیقی سرگرمیاں عمل میں لانا۔

مقاصد

شعبہ ثمرات

  • آم کی نئی اعلیٰ اقسام کو بذریعہ زیرپاشی، انتخاب اورتعارف سے ترقی دینا
  • مینگوریسرچ اسٹیشن شجاع آباد کی تین  نئی تیارشدہ اقسام کو انکی بہترین پیداوار، اعلیٰ کوالٹی، بیماریوں کے خلاف بہترقوت مدافعت  کی بنا پر پرکھنا
  • آم کے جرم پلازم کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر لگانا
  • آم کی پیوند کاری کے لیے کثیرالتعداد ایمبریو کے حامل گٹھلیوں کے روٹ سٹاک تلاش کرنا
  • آم کے صحیح النسل روٹ سٹاک کو بغیر مٹی کے میڈیا میں اگانا
  • آم کے  پست قد کی خصوصیت کی حامل روٹ سٹاک کو استعمال کرتے ہوئے اور پودوں کی قدوقامت و مناسب گھیرے میں رکھتے ہوئےکثیرالتعداد پودے فی ایکڑ لگانا
  • کم پیداوار کے حامل باغات کو کاٹ چھانٹ کے ذریعے منافع بخش بنانا
  • آم کے باغبانوں میں میں نئی پیداواری ٹیکنالوجی متعارف کرانا
  • قومی اور بین الاقوامی مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے آم کی برآمدات کو بڑھانا

 شعبہ امرض نباتات

آم کی  مختلف بیماریاں مثلاً پھولوں کا جھلساو، سفوفی پھپھوندی، بٹور، منہ سڑی، بیکٹریل بلائیٹ اور پودے کا اچانک مرجھاو کے موثر تدارک کے لیے تجربات کرنا

شعبہ حشریات

آم کے نقصان دہ کیڑے-آم کا تیلہ، پھل کی مکھی، تھرپس، بور کی مکھی، سرنگ بنانے والے کیڑے اور لیف مائنر کے تدارک کے لیے تجربات کرنا

شعبہ غذائیت

آم کی کوالٹی کو بہتربنانے کے لیے پودے کی غذائی ضروریات اور زمین سے متعلقہ تجربات کرنا

شعبہ بعد از برداشت

پھلوں کی توڑائی، سنبھال، پیکنگ، اسٹوریج، بعد از برداشت زندگی میں اضافہ اور دور دراز منڈیوں میں ترسیل کےلیےٹیکنالوجی کے معیار کا تعین