ہل فروٹ ریسرچ سٹیشن سنی بینک مری

ہل فروٹ ریسرچ سٹیشن سنی بینک مری  پہاڑی پھلوں کے لیے صٓوبہ پنجاب میں ایک اٰعلی تحقیقاتی مرکز ہے جو مری کے پہاڑی علاقوں میں اعلی معیار کے پھلوں کے پودے لگانے کی ترقی اور بہتری کے لیے کوشاں ہے۔ جہان سیب، ایووکیڈو، لوکاٹ، آلو بخارا، اخروٹ اور دیگر پہاڑی علاقوں کے پھل کامیابی کے ساتھ اگائے جاتے ہیں۔ 1946 میں باٹنی کے پروفیسر، زرعی کالج لائل پور(جو کہ اب یونیورسٹی آف ایگریکلچر، فیصل آباد) کے تحت سیب کے مدر بلاک میں تحقیقاتی کام شروع کیا گیا تھا اس کو 1952میں سب اسٹیشن کے طور پر اپ گریڈ کیا گیا اور اس وقت کے فروٹ سپیشلسٹ کے فیصل آباد کے تحت چھرہ پانی (تریٹ) میںنرسری کے ذریعے تقویت ملی تھی سال 1984میں اس کام کو مزید مستحکم کرنے کے لیے سٹیشن کا درجہ دے دیا گیا۔

مقاصد

ہل فروٹ ریسرچ سٹیشن مری کے بنیادی مقاصد درج ذیل ہیں۔
  •  مقامی انتخاب کے ساتھ ساتھ بیرون ملک سے بھی اعلی پیداوار دینے والی پھلوں کی بہتر اقسام کا تعارف، ان کی پہچان اور انتخاب
  • کاشتکاروں کو درپیش مشکلات کو حل کرنے کے لیے تخقیق کا عمل
  • پھلوں کی مناسب پروڈکشن ٹیکنالوجی تیار کر کے پھلوں کی صنعت کو اچھے راستے پر ڈالنا
  • سستے نرخوں پر کاشتکاروں کو تجویز کردہ اچھی اقسام کے پھلوں کے پودوں کی پیداوار اور فراہمی

تحقیقی سرگرمیاں

  • پیوند کاری کے مختلف طریقوں کے زریعے ایووکیڈو (پیرسیا امریکانہ) کی پیداوار
  • اس تجربے کو شروع کیا گیا تاکہ ایووکیڈو کو پیوند کاری کے مختلف طریقوں سے آزمایا جائے جس سے ہو بہو اسی اقسام کے پودے حاصل کیے جا سکیں۔ جیسا کہ(کلفٹ گرافٹنگ، ٹی گرافٹنگ اور سائیڈ گرافٹنگ) زیادہ سے زیادہ کامیابی کا تناسب (کلفٹ گرافٹنگ، ٹی گرافٹنگ)میں 20%رہا۔سائیڈ گرافٹنگ میں پودوں نے کوئی نشوونما نہ پائی۔
  • ایووکیڈو کی مختلف اقسام کامری کی کم بلندی والی جگہ(تریٹ) کے مقام پر موازنہ
  • پھولوںکا وقت مارچ کے آخری ہفتے میںv1, v2, v3, v4, v5 اور v6 میں ریکارڈ کیا گیاجبکی v1اپریل کے پہلے ہفتے میں پھول گیاتمام انتخابات کا ثمر اکتوبر کے آخر میں پختہ ہو گیا سوائے v2 اور v5 دونوں کے، جن میں سے کسی نے بھی
  • قابل ذکر پھلوں کی ترتیب نہیں دکھائی پھلوں کا سبز رنگ v6 میں نوٹ کیا گیا جبکہ دوسرے تمام انتخابوں میں جامنی رنگ ریکارڈ کیا گیا۔ سب سے زیادہ پھلوں کا وزن  v1 میں484گرام  اور v3, v6اور v4 کا وزن بالترتیب 393, 387 اور 323گرام رہا۔
  • زیتون کی مختلف اقسام(اولیا یوروپیا) کی مری کی کم بلندی والی جگہ پرکارکردگی
  • T1(Ottobratica)میں پھل کا سب سے بڑا سائز (2.86x1.86) اور پھلوں کا وزن 6گرام دیکھا گیاجبکہ T4(Pendolino)میںسب سے زیادہ پھل کی پیداوار فی درخت(1009)گرام ریکارڈ کی گئی اور T1(Ottobratica)میں کم سے کم پیداوار 156گرام فی درخت ریکارڈ کی گئی۔
  • اخروٹ (جنگلینز ریجیا) کے جین پول کی مضبوطی
  • اخروٹ کے تین انتخاب (یعنی  v1اخروٹ انتخاب۱،v2اخروٹ انتخاب ۲، اور v3 اخروٹ انتخاب ۳ ) کو مقامی علاقے گھوڑا گلی سے جمع کیا گیا تھااور 2014کے دوران ریسرچ فارم تریٹ میں لگائے گئے تھے زیادہ سے زیادہ پودوں کی اونچائی 2.10فٹ اور اسٹاک گرتھ46سینٹی میٹر کے ساتھ v1میں ریکارڈ کیا گیا اور v3 میں زیادہ سے زیادہ پودوں کا پھیلائو 91 سینٹی میٹر رہا۔
  •  زیتون( اولیا یوروپیا) کی مختلف اقسام کی قلم کے زریعے مری میں افزائش کا موازنہ
  • گیارہ اقسام میں (arbequina)نے سبھی کو پیچھے چھوڑ دیاجس میں سب سے زیادہ سپروٹنگ 89.67%دیکھا گیا۔(Ottobratice) میںجڑوں کا اگائو 48.67%جڑوں کی لمبائی5.13سینٹی میٹر اور کامیابی 36.33%رہی۔جنکہ (Koroneiki)میں جڑوںکی تعداد 6.23ریکارڈ کی گئی یہ تجربہ اپریل میں سرد درجہ حرارت کے طویل دورانیہ کی وجہ سے عمل میں نہ لایا جائے گا۔
  • ٖمختلف اوقات (مہینہ) میں ایووکیڈو (persea americana)کی افزائش بذریعہ ہوائی داب(گٹی لئیرنگ)
  • جولائی میں لگائے گئے پودے لگانے میں زیادہ سے زیادہ جڑیں 2.33پائی گئیں جن کی جڑیں 1.87سینٹی میٹر تھیں اور کامیابی کا تناسب 10.33%رہاجبکہ اگست میں لگائی جانے والے پودوں میں ٹھنڈک کہ وجہ سے جڑیں نیہں پائی گئیں۔
  • پنجاب کے مختلف علاقوںمیں ایووکیڈو کی کاشت اور اس کا مطالعہ
  • موجودہ منصوبہ آب و ہوا کی تبدیلی کے موجودہ دور میں پنجاب کے مختلف مقامات پر ایووکیڈو کی کارکردگی کے مطالعہ کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ تین ایووکیڈو کی اقسام پر مشتمل تجرباتی اکائیوں یعنی (کیلیفورنیا لانگ، سیلون بلیو اور مری گولا) کو پنجاب کے منتخب کردہ مقامات / مختلف باغبانی اداروں ، سٹیشنوں اور سب سٹیشنوں میں شمالی ضلع راولپنڈی سے لے کر جنوبی علاقہ تک کاشت کیا گیا ۔فروری کے آخری ہفتے اور مارچ کے پہلے ہفتے میں اس کی کاشت مکمل کر لی گئی۔ تمام مقامات پر مزید مشاہدات جاری ہیں۔
  • ایووکیڈو کی ترقی اور optomizationکی ویلیوو ایڈڈ مصنوعات
  • یہ تجربہ پوسٹ ہارویسٹ ریسرچ سینٹر فیصل آباد اور ہل فروٹ ریسرچ سٹیشن مری کے مابین مشترکہ منصوبے کے طور پر شروع کیا گیا تھاتاکہ مختلف اقسام کی غذائیت اور حیاتیاتی کیمیائی پہلووں کا مطالعہ کیا جا سکے۔ مختلف ایووکیڈو اقسام سے ایووکیڈو جام اور چٹنی کی ترکیب تیار کی جا سکے اور سٹوریج کے دوران ایووکیڈو مصنوعات کے استحکام کا مطالعہ کیا جا سکے۔
  •  ایووکیڈو (persea amricana)کی افزائش بذریعہ قلم اور IBA کا استعمال
  • یہ تجربہ اپریل اور جولائی کے مہینوںمیں کیا گیا تا کہ  نباتاتی طریقے سے  خالص النسل پودے تیار کیے جائیںاس تجربے میں استعمال شدہ ایووکیڈو کی قسم کیلیفورنیا لانگ تھی ۔  15سینٹی میٹر لمبی قلموں پر(T1)1000 , (T3)3000,(T2)2000, اور (T4)4000ملی گرام کی مقدار میں IBAکا استعمال کیا گیا۔ اس کے بعد جولائی 2018 کے دوران کٹنگیں ریت اور مٹی والے پلاسٹک کے تھیلوں میں لگائی گئیں۔T0, T1, T3اور T4میں زیادہ سے زیادہ تناسب 60%ریکارڈ کیا گیاسب سے زیادہ پتیوں کی تعداد (T1 (IBA@1000MG/l)میں 3.7جڑوں کے بغیر ریکارڈ کی گئی۔

رابطہ

پرنسپل سائنٹسٹ
فون نمبر: 0519269240, 0513756566