زرعی تحقیقاتی سٹیشن، بہاولپور

 محکمہ زراعت حکومت پنجاب کی جانب سے سال74-1973 میں گورا ریسرچ سب-سٹیشن بہاولپور گوارے کی فصل پر تحقیقات کےلیے قائم کیا گیا- بعد ازاں سال 84-1983 میں حکومت پنجاب کی طرف سے ایک ترقیاتی منصوبہ چارہ جات پر تحقیق کے حوالے سے منظور ہوا اور ماہر گوار کے نام سے ایک آسامی منظور کی گئی۔اس کے بعد سال 87-1986 میں یہ ترقیاتی منصوبہ غیرترقیاتی منصوبہ  میں تبدیل کردیا گیا اور باقاعدہ طور پر ایک مکمل زرعی تحقیقاتی ادارہ بہاولپورقائم کیاگیا جس نے ناظم تحقیقاتی ادارہ برائے چارہ جات ، سرگودھا کے زیر انتظام کام کرنا شروع کر دیا۔ بنیادی طور پریہ ادارہ گوارہ کے فصل  پر تحقیق کا کام کرتا ہے ۔ گوارہ پانی کی کمی کو برداشت کرنے والی ایک پھلی دار فصل ہے جو کہ موسم گرما میں کاشت کی جاتی ہےیہ فصل عام طور پر پاکستان کے بارانی اور نیم بارانی علاقوں میں کاشت کی جاتی ہے جن میں بھکر، لیہ، خوشاب، ڈیرہ غازی خاں اور سندھ میں تھر پارکر کے علاقےقابل  ذکر ہیں۔ اگرچہ گوارہ کو ایک کم اہم فصل سمجھا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود انسانوں کی خوراک کی ضروریات پورا کرنے کی خوبی کی وجہ سے موجودہ کاشتہ فصلوں میں اس کی بہت اہمیت ہے۔گوارہ ایک بہت بیش قیمت پراڈکٹ یعنی گوار گم(%35-25) جوکہ اس کے بیج میں پائی جاتی ہےاس کا ایک اہم زریعہ ہے۔ گوار گم کے بہت سارے صنعتی استعمال ہیں۔ مثال کے طور خوراک کی صنعت، دوا سازی کے متعلق ،کپڑے سازی ،ڈرگز،  کاغذسازی،  کا سمیٹک، تمباکو، تیل وگیس کے لیے کنووں کی  کھدائی، آگ بجھانے کے آلات، دھماکہ خیز مواد، مرغیوں اورمویشیوں کی خوراک،بیکری،  کان کنی، مچھر بھگانے والی اشیاء، تصویر سازی، تعمیراتی صنعتوں کے علاوہ بھی گوار گم بے شمار صنعتوں میں استعمال ہوتی ہے اس کے علاوہ گوار سبزی سبزکھاد گوار میل اور جانوروں کے چارے کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔ گوار کی صنعتی اہمیت کی وجہ سے  بہت سے ممالک میں اس کی مانگ  ہےجن میں امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی، متحدہ عرب امارات، ہانگ کانگ، چین، جاپان اور آسٹریلیا قابل ذکر ہیں پاکستان تقریبا ساٹھ سے زائد ممالک کو گوار اور گوار کی مصنوعات برآمد کررہا ہے ۔اس لئے گوار گم زر مبادلہ کمانے کاایک اہم زریعہ ہے دنیا میں زیادہ تر گوارہ برصغیر پاک و ہند کے صحرائی علاقوں میں کاشت کیا جاتاہے ۔تقریبا (%75)  گوار انڈیا اور (%20) گوار پاکستان پیدا کر رہاہے جبکہ (%5) دنیا کے باقی ممالک  امریکہ ،جنوبی افریکہ، سوڈان، آسٹریلیا پیداکرتے ہیں۔ گوار کے بیج کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ادارہ گوارے  کی ایسی نئی اقسام دریافت کرنے پر تحقیقاتی کام کررہا ہے جوکہ زیادہ پیداوار ،جلدپک کر تیار ہونے والی، پانی کی کمی کو برداشت کرنے والی، کیٹروں مکوڑوں اور بیماروں کے خلاف قوت مدافعت رکھنے کے علاوہ زیادہ گوارگم پیدا کرنے  کی صلاحیت کی  حامل ہوں۔

مزید براں یہ ادارہ مختلف چارہ جات مثلا لوسرن ،برسیم، جوی، جوار، مکئ، باجرہ وغیرہ  کے علاقائی پیداواری تجربات اور ان فصلوں کے بنیادی و قبل از بنیادی بیج پیداکرکے رجسڑڈ سیڈ کمپنیوں اور جدت پسند کاشت کاروں کو فراہم کررہاہے.

تحقیقی سرگرمیاں

گوارکے جرثومہ کو اکٹھاکرنا محفوظ کرنا اور اس کی کارکردگی کو جانچنا

ٹیم ممبرز: مسٹر راشد منہاس اور ڈاکٹر لال حسین اختر

 دو غلیت اور اس کے نتیجہ میں حاصل ہونے والی فرزندی نسلوں کا مطالعہ۔

ٹیم ممبرز: مسٹر راشد منہاس ، مسٹر محمد شاہجہان بخاری، مسٹر محمد زبیر،  مسٹر رحمت اللہ اور ڈاکٹر لال حسین اختر

گوار کی بہترین کارکردگی کی حامل فرزندی نسلوں کی شناخت۔

ٹیم ممبرز: مسٹر راشد منہاس اور ڈاکٹر لال حسین اختر

شعاعوں کےاستعمال سے گوار کے بیج میں جینیاتی تبدیلیاں پیداکرنا

ٹیم ممبرز:  مسٹر محمد زبیر اور ڈاکٹر لال حسین اختر

گوار کے ابتدائی پیداواری تجربات۔

ٹیم ممبرز:  مسٹر محمد زبیر اور ڈاکٹر لال حسین اختر

گوار کے باقاعدہ پیداوراری تجربات۔

ٹیم ممبرز: مسٹر محمد شاہجہان بخاری اور ڈاکٹر لال حسین اختر

گوار کے اعلی درجہ کے پیداواری تجربات۔

ٹیم ممبرز: مسٹر محمد شاہجہان بخاری اور ڈاکٹر لال حسین اختر

 گوار کے علاقائی پیداواری تجربات۔

ٹیم ممبرز:  مسٹر رحمت اللہ اور ڈاکٹر لال حسین اختر

گوار کے یکساں قومی پیداواری تجربات۔

ٹیم ممبرز:  مسٹر راشد منہاس اور ڈاکٹر لال حسین اختر

گوار کی بہترین کارکردگی کی حاصل قسموں کو پانی کی کمی کوبرداشت کرنے اور کیڑوں مکوڑوں اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کے حوالے سے چیک کرنا-

ٹیم ممبرز:  مسٹر راشد منہاس ،مسٹر رحمت اللہ اور ڈاکٹر لال حسین اختر

گوار کی نئی اقسام سے زیادہ پیداوار حاصل کرنے لئے پیداواری ٹیکنالوجی کی دریافت۔

ٹیم ممبرز: مسٹر محمد عمران اکرم اور ڈاکٹر لال حسین اختر

گوار ،جوار، جوئ ،برسیم اور لوسرن کے بنیادی اور قبل از بنیادی بیج کو پیدا کر کے بیج والی کمپنیوں اور جدت پسند کسان کو فراہم کرنا۔

ٹیم ممبرز: مسٹر راشد منہاس ، مسٹر محمد شاہجہان بخاری، مسٹر محمد زبیر،  مسٹر رحمت اللہ اور ڈاکٹر لال حسین اختر

لوسرن، برسیم ،جوئ،  جوار، مکئ اور باجرہ کے علاقائی پیداواری تجربات کا کرنا ۔

ٹیم ممبرز: مسٹر راشد منہاس ، مسٹر محمد شاہجہان بخاری، مسٹر محمد زبیر، مسٹر محمد عمران اکرم، مسٹر رحمت اللہ اور ڈاکٹر لال حسین اختر

رابطہ

پرنسپل سائنٹسٹ
ای میل:  grsbwp@gmail.com
فون نمبر: 0629255301