تحقیقی سرگرمیاں

ملک بھر میں کاشت کیے جانے والے چارہ جات مثلاً برسیم، جئی، لوسرن، جوار، باجرہ، مکئی  اور   رواں کی ایسی نئی اقسام دریافت کرنا جو کہ نہ صرف زیادہ پیداوار دیں بلکہ ان کی غذائی صلاحیت بھی زیادہ ہو۔ ان کو چارے کے علاوہ بیج کے لیے بھی کاشت کیا جا سکے۔ اور وہ مختلف بیماریوں اور کیڑے مکوڑے کے خلاف مدافعت رکھتی ہوں

نام سائنس دان:

  •  جئی:   ڈاکٹر امتیاز اکرم خان نیازی
  •  برسیم:  مسٹر شعیب انور کوہلی
  •  لوسرن:  مسٹر عبدالجبار
  •  جوار:       مسٹر غلام احمد
  •   باجرہ:     مسٹر سکندر حیات
  •  مکئی:      مسٹر عبدالباسط
  •   رواں:    مسٹر احمد حسین

نئی دریافت کی جانے والی چارے کی اقسام کے لئے ان کا پیداواری منصوبہ بھی تیار کرنا تا کہ اس سے بہتر سے بہتر پیداوار حاصل کی جا سکے

( انیس الحسنین شاہ)

نئی اقسام کو دودھ دینے والے جانوروں با لخصوص بھینس کوکھلا کر ان کی دودھ زیادہ دینے کی صلاحیت جا نچی جاتی ہے

(محمد شکیل خنیف)

ان چارہ جات کا بنیادی بیج پیدا کر کے مختلف بیج بیچنے والی کمپنیاں کو مہیا کرتا تا کہ اس بیج کو بڑھا کر زمینداروں کی بیج کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے

(احمد حسین)

محکمہ زراعت توسیع کی مدد سے چارہ جات کی بہتر پیدوار کے لئے تخلیق کی گئی پیداواری منصوبہ کو مینداروں تک پہنچایا

(  غلام احمد)

 خمیر ااور خشک چارے بنانے کا طریقہ کسانوں کو سکھانا اور ان طریقوں کو صوبہ بھر کسانوں تک پہنچانا

( محمد شکیل خنیف)