کارہائے نمایاں

  • کپاس پر حملہ آور ہونے والے کیڑوے ملی بگ کا نگرانی کے ذریعےموقع پر خاتمہ کیا گیا
  • آم پر حملہ آور ہونے ولے ملی بگ کا مر بوط انسداد'  وی ' شکل کے پلاسٹک کے پھندوں اور درخت کے تنو ں کے گرد ٹیلے بنا کر انڈوں کی افزائش روک کر کیا گیا
  • پھل کی مکھی کو جنسی پھندوں ، پروٹین کے پھندوں ، صفائی  یا گوڈی متاثرہ پھلوں ، سبزیات اور ملبے کو باقائدگی سے ضائع کرنے سے کنٹرول کیا گیا
  • گنے کے تنے میں سوراخ کرنے والے کیڑوں کو بجائی کے وقت دانے دار ادویات کے استعمال اورگوڈی سے کنٹرول کیاگیا
  • شعبہ ہذا میں دوست کیڑے ٹرائیکو گراما کی پرورش کے لیے لیبارٹری بنائی گئی تاکہ ماہرین اور کسانوں کو استعمال کے لیے ٹرائیکوگراما کارڈ مہیا کیے جا سکیں
  • گندم کے سست تیلے کا مخلوط کا شت کے ذریعے تدارک کرنے کے لیےدو ایکڑ کی فصل کے درمیان اور فصل کے اردگر د سرسوں کی قطاریں لگائی گئیں
  • لشکری سنڈی کا موقع پر تدار ک کرنے کے لیے اس کے انڈے اکٹھے کیے گئے۔اور نئے نکلنے والے بچوں پر کیڑے مار ادویات کا سپرے کیا گیا
  • چاول کے گڑواں کا تدارک زمین میں ہل چلا کر باقیات کو تلف کر کے حاصل کیا گیا
  • کپاس اور مکئی پر حملہ آور ہونے والے رس چوسنے والے کیڑوں کے تدارک کے لیے بیج پر ادویات کااستعمال کیا گیا
  • ریڈ کا ٹن بگ کا تدارک کیڑے مار ادویات کو سیلابی صورت میں استعمال سے کیا گیا
  • لشکری سنڈی ، سفید مکھی ، گلابی سنڈی، امریکن سنڈی اورچتکبری سنڈی میں کیڑوں کے خلاف مدافعت کا تعین کیا گیا اور اسکی مطابقت سے کسانوں کو زہروں کے استعمال ہدایات دی گئیں
  • شہد کی پیداوار بڑھانے کے لیے مصنوعی ملکہ تیار کرنے کی جدید ٹیکنالوجی تیار کی گئی
  • شہد کی مکھی کا مختلف فصلات اور پھلوں میں عملِ زہرگی کا کردار متعین کیا گیا  اور زہرگی کے لیے کسانوں کو شہد کی مکھیاں استعمال کرنے کی تجویز کی گئی
  • شہد کی مکھی پر حملہ آور ہونے والے وروا مائٹ کے خلاف مفید زہروں کی نشاندہی کی گئی
  • بیر کے پھل کے علاوہ لاک کے کیڑے کے کیڑے کے دس نئے میزبان پودوں کی نشاندہی اور پر ورش کی گئی
  • فصلات اور عمارات میں چوہوں کے تدارک کے لیے مختلف پھندے تیا ر کیے گئے
  • جنگلات ، باغات اور آرائشی درختوںمیں پائی جانے والی دیمک کو زرعی زہروں کے محلول بحساب دس ملی لیٹر فی لیٹر درختوں کے تنو ں کے اردگرد سوراخ کر کے اس میں محلول ڈال کر کنٹرول کیا جاتاہے۔ اس کے علاوہ دفتری اور رہائشی عمارات میں پائی جانے والی دیمک کو دیواروں سے تقریباً دو فٹ کر سور اخ کر کے زرعی زہروں کا محلو ل ڈال کر کنٹرول کیا گی