گنا پاکستان کی ایک اہم نقد آور فصل ہے ۔ ہماری قومی معیشت میں اس کا کرادارکپاس کے بعد آتا ہے ۔ سال 18-2017 میں پاکستان کی مجموعی پیداوار میں اس کا حصہ 0.7فیصد رہا ہے ۔ پنجاب میں سال 19-2018 کے دوران اس کی کاشت تقریباََ710.93 ہزار ہیکٹر تھی ۔ اس کی پیداوار 44.91ملین ٹن تھی اور اوسط پیداوار تقریباََ 68.51ٹن فی ہیکٹرتھی ۔ پچھلے سال کاشت میں 17.2فیصد اور پیداوار میں 18.5فیصد کمی آئی ۔ گنے سے شوگر انڈسٹری کو خاص طورپر کیمیائی اور کاغذ سازی کی صنعت کیلئے عمومی طور پر خام مال میسر آتا ہے ۔ گنے کی مدد سے توانائی کے بحران پر بھی قابو پایا جا سکتا ہے ۔ موسم سرما میں جانوروں کیلئے چارہ کے طور پر اس کی اپنی اہمیت ہے ۔ گنے کا تحقیقاتی ادارہ 1962ء کو ایوب تحقیقاتی ادارے کا حصہ بنا جسے بعد ازاں 1978ء کو باقاعدہ ادارے کا درجہ ملا ۔ اس ادارے کا بنیادی مقصد بیماریوں سے پاک اقسام کی تیاری اور اُن سے متعلق پیداواری ٹیکنالوجی ملک کے کسانوں تک پہنچانا ہے ۔ جس کیلئے ادارے میں موجود شعبے مثال کے طور پر شعبہ پلانٹ بریڈنگ، ایگرانومی، پلانٹ پیتھالوجی ، انٹو مولوجی، اور شعبہ ٹیکنالوجی تجربات میں مصروفِ عمل ہیں ۔
تحقیقاتی ادارہ برائے کماد، فیصل آباد
نمایاں خصوصیات |
کاشت کیلئے تجویز کردہ علاقہ جات |
بوائی کا وقت |
چینی کی پیداوار
|
چینی کی یافت (%) |
اوسط پیداوار
|
منظوری کا سال |
وارئٹی |
درمیانی درجے میں پکاؤ، زیادہ شگوفے ،زیادہ مونڈھے، درمیانی درجے کی موٹائی، چبانے میں آسانی اور گڑ بنانے کی اعلی صلاحیت |
تمام پنجاب میں کاشت کیلئے سفارش علاقے |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
7.07 |
10.10 |
70 |
1954 |
CoL-29 |
مسترد |
تمام پنجاب کیلئے |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
6.69 |
8.93 |
75 |
1954 |
CoL-44 |
درمیانی درجے کا پکاؤ، اچھی بڑھوتری ، اچھی خصوصیات کا حامل جوس ، زیادہ مونڈھے کی صلاحیت اور چبانے کی اچھی صلاحیت |
تمام پنجاب کیلئے |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
7.22 |
9.63 |
75 |
1963 |
CoL-54 |
مسترد |
تمام پنجاب سفارش کےلیے |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
8.00 |
9.49 |
85 |
1966 |
BL-19 |
عام طور پر بجائی نہیں کی جاتی |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
8.79 |
10.34 |
85 |
1968 |
BL-4 |
عام طور پر بجائی سے اخراج ہو گیا ہے |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
8.11 |
10.81 |
75 |
1973 |
L-116 |
عام طور پراس کی بجائی نہیں کی ہوتی |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
6.83 |
8.23 |
83 |
1975 |
L-118 |
درمیانی درجے کا پکاؤ، گنے کی موٹائی ، زیادہ جوس اور اچھی مونڈھے کی صلاحیت |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
8.58 |
10.10 |
85 |
1983 |
Triton |
اچھی بڑھوتری ، سخت اور موٹا تنا، گرنے سے محفوظ اور اچھی مونڈھے کی صلاحیت |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
9.31 |
10.35 |
90 |
1990 |
BF-162 |
جلدی بڑے ہونے کی صلاحیت، اچھی بڑھوتری ، اچھے مونڈھے کی صلاحیت اور بیماریوں کے خلاف قوتِ مدافعت |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
9.35 |
11.69 |
80 |
1996 |
CP43-33 |
درمیانی درجے کی بڑھوتری، کھیت میں اعلٰی درجے کی صلاحیت، چبانے کی اچھی صلاحیت اور گڑ بنانے کی بہتر صلاحیت |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
10.49 |
12.35 |
85 |
1996 |
CP72-2086 |
جلدی بڑھوتری ، اچھی مونڈھے اور بیماریوں کے خلاف قوتِ مدافعت |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
10.72 |
11.90 |
90 |
1996 |
CP77-400 |
دیر میں پیداواری صلاحیت کو مکمل کرنا، اچھی بڑھوتری ، اوسط درجے کے حالات میں اچھی کارکردگی اور اچھی صلاحیت کی مونڈھے کی پیداوار تاہم پنجاب میں کاشت پر اب پابندی ہے |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
8.82 |
9.80 |
90 |
2000 |
CoJ-84 |
درمیانے درجے کی بڑھوتری، درمیانی درجے مونڈھے کی صلاحیت اور قدر گرنے کا نقص |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
9.45 |
10.50 |
90 |
2000 |
SPF-213 |
جلدی بڑھوتری، اچھی پیداواری صلاحیت اور بیماریوں کے خلاف قوتِ مدافعت اور قدر ںہ گر نے کی صلاحیت |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
11.87 |
12.50 |
95 |
2000 |
CPF-237 |
درمیانی پیداواری بڑھوتری، درمیانی درجے کی صلاحیت کے باوجود اچھی بڑھوتری |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
11.11 |
11.70 |
95 |
2002 |
HSF-240 |
درمیانی درجے کی بڑھوتری، اوسط زمیں پر اچھی پیداواری صلاحیت، اچھی مونڈھی اور اچھی ریکوری کی صلاحیت |
خاص طور پر جنوبیپنجابکیلئے |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
11.60 |
11.60 |
100 |
2002 |
SPF-234 |
درمیانی درجے کی تیار ہونے والی قسم، اچھی بڑھوتری، اچھی پیداواری صلاحیت اور اچھی مونڈھ کی صلاحیت |
جنوبی پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
11.00 |
11.00 |
100 |
2004 |
SPF-245 |
گِرنے کی صلاحیت کے خلاف مدافعت، اچھی بڑھوتری اور درمیانی درجےقدپر اعلٰی پیداواری صلاحیت |
تمام پنجاب کیلئے |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
12.75 |
12.50 |
102 |
2006 |
HSF-242 |
درمیانی درجےکی تیار ہونے والی، جلدی اُگاؤ، اچھی شگوفے کی صلاحیت، گِرنے کے خلاف قوتِ مدافعت،بہترین مونڈھی کی صلاحیت اور کم درجے زرعی مراحل پر اچھی پیداواری صلاحیت اور درمیانی درجے |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
12.80 |
12.55 |
102 |
2006 |
CPF-243 |
درمیانی درجے کی بڑے ہونے کی صلاحیت، گِرنے کے خلاف قوتِ مدافعت، اچھی مونڈھے کی صلاحیت اور زیادہ زرعی اِن پُٹ پر اچھی پیداوار |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
12.60 |
12.15 |
105 |
2011 |
CPF-246 |
درمیانی درجے کی بڑے ہونے کی صلاحیت، گِرنے کے خلاف قوتِ مدافعت، اچھی مونڈھے کی صلاحیت اور زیادہ زرعی اِن پُٹ پر اچھی پیداوار |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
12.86 |
12.25 |
105 |
2011 |
CPF-247 |
درمیانی درجے کی بڑے ہونے کی صلاحیت ، جلدی بڑھوتری اور شگوفے پھوٹنے کی اعٰلی صلاحیت اور درمیانی درجے کے زرعی اِن پُٹ پر اعٰلی پیداوار |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
14.32 |
12.71 |
112 |
2013 |
CPF-248 |
ریتلی زمیں پر اگنے کی صلاحیت اور درمیانی درجے کی پیدا ہونے کی صلاحیت |
تمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
14.48 |
12.46 |
116 |
2016 |
CPF-249 |
تھوڑے دنوں میں تیار ہونے والی اور کرشنگ کیلئے جلدی تیار ہونے والی اور گِرنے سے محفوظ |
دریائی علاقےکے علاوہتمام پنجاباورخاص طور پر جنوبی پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
14.1 |
12.72 |
111.3 |
2019 |
CPF-250 |
جلدی تیار ہونے والی اورجلدی کرشنگ کیلئےبہترین صلاحیت اور گِرنے کے خلاف قوتِ مدافعت |
دریائی علاقےکے علاوہتمام پنجاب |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
14.3 |
13.2 |
108.05 |
2019 |
CPF-251 |
دیر میں تیار ہونے والی، گِرنے کے خلاف قوتِ مدافعت اور ر تےروگ کے خلاف قوتِ مدافعت اور ستمبر میں کاشت کیلئے موزوں اور جنوری میں براداشت کیلئے تیار |
تمام پنجاب اور بشمول دریائی علاقے |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
15.9 |
11.7 |
129.8 |
2019 |
CPF-252 |
درمیانی درجے کی تیار ہونے والی اور رتے روگ کے خلاف قوتِ مدافعت |
تمام پنجاب اور بشمول دریائی علاقے |
۱۔ یکم ستمبر سے اکتیس اکتوبر اور
۲۔ پندرہ فروری سے لیکر پندرہ مارچ تک
|
14.6 |
12.54
|
116.7 |
2019 |
CPF-253 |