پاکستان میں کپاس کی تاریخ بہت پُرانی ہے۔ پاکستان میں کپاس کے قدیم ترین آثار کوئٹہ کے قریب مہر گڑھ سے پائے جانے والے "کپاس کے بیج" تھے جو تقریبا 5000 قبل مسیح پرانے ہیں۔ یہاں سے یہ وادی سندھ ، ہڑپہ ، بالاکوٹ اور ملک کے دیگر حصوں میں پھیل گیا۔ اس وقت ، پاکستان دنیا میں کپاس کی پیداوار کے لحاظ سے پانچواں اور سوت پیدا کرنے اور استعمال کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔0 5 لاکھ میں سے تقریبا 13 لاکھ کسان 6.0 ملین ایکڑ رقبے پر کپاس کی کاشت کرتے ہیں جو کہ ملک میں کاشت شدہ رقبے کا 15٪ ہے۔ کپاس کی فصل کا جی ڈی پی 0.8 فیصد ،ویلیو ایڈیشن میں 5.2 فیصداور کل زرمبادلہ میں 51 فیصد حصہ ہے۔قیام پاکستان کے بعد کپاس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ نے 1000 سے زیادہ جنننگ فیکٹریوں ، 400 ٹیکسٹائل ملوں ، 7 ملین اسپنڈلز،2700سے زائد پاور لومز ، 700 نِٹ ویئر یونٹوں کی مدد سے ایک بڑی اور متحرک ٹیکسٹائل انڈسٹری کے ابھرنے کا باعث بنی ہے۔ 4000 کاٹن گارمنٹس یونٹ اور 5000 تیل کے کو لہو کپاس کی صنعت کو پاکستان کی معیشت کا سب سے اہم شعبہ بنا رہے ہیں۔بنیادی طور پر کپاس اس کے ریشہ کے لیےاگائی جاتی ہےجس سے الرجی پیدا نہیں ہوتی ہے اورحساس جلد کی جلن نہیں ہوتی ہے۔ یہ گرمی کا ایک اچھاغیر موصل ہے جس کی وجہ سے یہ ہمیں گرم موسم میں ٹھنڈا اور ٹھنڈےموسم میں گرم رکھتا ہے۔روئی کے علاوہ کپاس کے کئی دیگر استعمال بھی ہیں۔کپاس کے تیل کا استعمال کھانا پکانے کے لئے اور بہت ساری صنعتی مصنوعات میں استعمال کیا جاتا ہے جن میں صابن ، مارجرین ، کاسمیٹکس ، ایملسفائیر ، ربڑ ، پلاسٹک اور دواسازی شامل ہیں۔ کپاس کے بیجوں کا تیل تقریباً 70 فیصد غیرسیر شُدہ چربی پر مشتمل ہوتا ہے ، اور وٹامن ای جیسے اینٹی آکسیڈینٹ کی اونچی سطح طویل شیلف لائف کا باعث ہے۔ پاکستان میں مقامی طور پر تیار کردہ خوردنی تیل میں کپاس کا تقریباً 70 فیصد حصہ ہے۔ کھل بنولہ پاکستان میں دودھ کی پیداوار بڑھانے کے لئے مویشیوں کے کھانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ یہاں تک کہ روئی کے پودے کی لکڑی دیہی علاقوں میں بطور ایندھن اور مٹی کے نامیاتی معاملات کو بہتر بنانے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ پاکستان میں کپاس کی کاشت بنیادی طور پر دو صوبوں میں کی جاتی ہے۔ پنجاب ملکی پیداوار کا 70 فیصد جبکہ سندھ 28 فیصد پیدا کرتا ہے۔پنجاب میں سالانہ تقریباً 47 لاکھ ایکڑ پر کپاس کاشت کی جاتی ہے جس سے 70 لاکھ گانٹھیں حاصل ہوتی ہیں جبکہ فی ایکڑ پیداوار 20 من ہے۔ پنجاب میں کپاس کاشت کرنے والے بڑے اضلاع میں رحیم یار خان ، بہاولنگر ، بہاولپور ، لودھراں ، ملتان ، خانیوال ، وہاڑی ، ساہیوال ، مظفر گڑھ ، راجن پور ، ڈی جی خان اور فیصل آباد شامل ہیں ۔ کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ملتان اور اس کے ذیلی تحقیقی ادارے (کاٹن ریسرچ اسٹیشن بہاولپور ، کاٹن ریسرچ اسٹیشن فیصل آباد ، کاٹن ریسرچ اسٹیشن خانپور ، کاٹن ریسرچ اسٹیشن ساہیوال اور کاٹن ریسرچ اسٹیشن وہاڑی) نے 2020 تک 59 اقسام تیار کی ہیں جو نہ صرف پنجاب بلکہ سندھ میں بھی نمایاں رقبے پر کاشت کی جاتی رہی ہیں۔ ان اقسام میں اے سی -134،بی -557، ایم ایچ -93، ایس-12، ایم این ایچ-552 ، ایم این ایچ-786 ، بی ٹی ایم این ایچ-886، بی ٹی ایف ایچ -142 اور بی ٹی لالہ زار کسانوں میں زیادہ مقبول رہیں۔
تحقیقاتی ادارہ برائے کپاس، ملتان
نمایاں خصوصیات |
کاشت کا موزوں علاقہ |
پیداواری صلاحیت (من فی ایکڑ) |
وقت کاشت |
سال اجراء |
اقسام |
|||
ریشے کی مضبوطی |
ریشے کی نفاست (مائیکرو گرام/انچ) |
ریشے کی لمبائی (ملی میٹر) |
کن فیصد |
|||||
85.0 |
5.0 |
21.5 |
32.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
15-20 |
یکم مئی تا 15 جون |
1914 |
4-ایف |
85.0 |
5.0 |
23.0 |
32.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
15-20 |
یکم مئی تا 15 جون |
|
ایل ایس |
93.5 |
4.5 |
24.0 |
30.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
15-20 |
یکم مئی تا 15 جون |
1933 |
ایل ایس ایس |
95.0 |
4.7 |
25.0 |
33.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
15-20 |
یکم مئی تا 15 جون |
1934 |
289۔ایف/43 |
90.0 |
4.5 |
25.0 |
35.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
15-20 |
یکم مئی تا 15 جون |
1945 |
124۔ایف |
92.5 |
4.5 |
26.5 |
34.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
15-20 |
یکم مئی تا 10 جون |
1946 |
199۔ایف |
90.0 |
4.0 |
27.7 |
33.7 |
پنجاب کے تمام علاقے |
15-20 |
یکم مئی تا 10 جون |
1959 |
اے سی۔134 |
91.5 |
4.5 |
25.0 |
34.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
15-20 |
یکم مئی تا 10 جون |
1959 |
ایل۔11 |
87.5 |
3.8 |
31.5 |
33.6 |
پنجاب کے تمام علاقے |
15-20 |
یکم مئی تا 10 جون |
1962 |
بی ایس۔1 |
88.0 |
3.8 |
31.3 |
32.7 |
پنجاب کے تمام علاقے |
15-20 |
یکم مئی تا 10 جون |
1970 |
ایم ایس-39 |
94.3 |
4.1 |
28.0 |
34.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
20-25 |
یکم مئی تا 10 جون |
1970 |
ایم ایس۔40 |
92.5 |
4.5 |
27.5 |
34.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
20-25 |
یکم مئی تا 10 جون |
1971 |
149۔ایف |
94.0 |
4.5 |
28.4 |
37.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1975 |
بی۔557 |
91.4 |
3.9 |
33.0 |
34.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
20-25 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1980 |
ایم این ایچ۔93 |
99.3 |
4.4 |
27.5 |
36.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
20-25 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1983 |
ایم ایس۔84 |
95.4 |
4.4 |
28.7 |
38.6 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1983 |
ایم ان ایس۔79 |
89.0 |
4.4 |
27.7 |
36.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
25-30 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1985 |
ایم این ایچ۔129 |
93.0 |
4.4 |
28.2 |
41.2 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1985 |
ایس ایل ایچ۔41 |
95.0 |
4.3 |
28.5 |
33.8 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1988 |
ایس۔12 |
92.6 |
4.4 |
27.2 |
34.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1988 |
ایف ایچ۔87 |
103.7 |
3.9 |
29.0 |
31.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1990 |
گوہر۔87 |
96.6 |
4.0 |
27.3 |
42.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1990 |
آر ایچ۔1 |
87.0 |
4.0 |
28.3 |
35.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1992 |
ایم این ایچ۔147 |
93.6 |
4.2 |
29.5 |
43.9 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1992 |
بی ایچ۔36 |
95.3 |
4.6 |
27.4 |
36.8 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1995 |
ایس۔14 |
96.6 |
4.2 |
28.5 |
41.8 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1995 |
ایس ایل ایس۔1 |
95.1 |
4.1 |
28.5 |
36.3 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1996 |
ایم این ایچ۔329 |
95.1 |
4.6 |
27.6 |
34.3 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1996 |
ایف ایچ۔634 |
101.2 |
4.8 |
27.5 |
35.8 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1996 |
آر ایچ۔112 |
96.9 |
4.7 |
28.5 |
37.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
یکم مئی تا 31 مئی |
1998 |
ایف وی ایچ۔53 |
94.0 |
4.5 |
28.5 |
37.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2000 |
ایف ایچ۔900 |
92.0 |
5.1 |
26.7 |
38.2 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2000 |
ایف ایچ-901 |
98.9 |
4.3 |
28.5 |
43.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
15 اپریل تا 31 مئی |
|
|
96.3 |
5.2 |
27.5 |
40.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2000 |
ایم این ایچ۔554 |
96.9 |
4.9 |
27.5 |
38.8 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2000 |
ایم این ایچ۔552 |
101.9 |
4.6 |
29.5 |
35.3 |
پنجاب کے تمام علاقے |
30-35 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2003 |
ایف ایچ۔1000 |
101.0 |
4.7 |
27.5 |
39.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2004 |
بی ایچ۔160 |
95.0 |
4.5 |
29.0 |
39.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2006 |
ایم این ایچ۔786 |
98.0 |
4.7 |
28.0 |
40.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2009 |
سی آر ایسایم۔38 |
95.5 |
4.9 |
28.1 |
39.6 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2010 |
ایف ایچ۔113 |
99.5 |
4.9 |
28.2 |
41.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2012 |
ایف ایچ۔114 |
95.1 |
4.2 |
29.6 |
38.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2012 |
ایم این ایچ۔886 |
92.7 |
4.8 |
29.1 |
41.2 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2012 |
ایف ایچ۔942 |
96.7 |
4.4 |
29.8 |
38.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2012 |
بی ایچ۔167 |
100.8 |
4.2 |
28.0 |
39.2 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2012 |
ایس ایل ایچ۔317 |
99.6 |
4.7 |
29.0 |
40.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2013 |
ایف ایچ۔118 |
98.6 |
4.9 |
29.5 |
41.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2013 |
ایف ایچ۔142 |
93.0 |
4.9 |
27.5 |
39.5 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
15 اپریل تا 31 مئی |
2013 |
بی ایچ۔178 |
98.6 |
4.8 |
28.9 |
42.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
یکم اپریل تا 31 مئی |
2013 |
وی ایچ۔259 |
96.1 |
4.8 |
28.5 |
42.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
یکم اپریل تا 31 مئی |
2016 |
ایف ایچ لالہ زار |
96.0 |
4.8 |
28.1 |
39.8 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
یکم اپریل تا 31 مئی |
2016 |
ایم این ایچ۔988 |
95.5 |
4.9 |
28.7 |
40.0 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
یکم اپریل تا 31 مئی |
2016 |
وی ایچ۔305 |
99.2 |
4.2 |
28.3 |
40.2 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
یکم اپریل تا 31 مئی |
2016 |
بی ایچ۔184 |
101.0 |
3.9 |
30.2 |
37.7 |
ڈیرہ غازی خان اور بہاولپور ڈویژن |
35-40 |
یکم اپریل تا 31 مئی |
2016 |
آر ایچ۔647 |
95.3 |
4.3 |
29.2 |
38.8 |
فیصل آباد،ڈیرہ غازی خان اور بہاولپور ڈویژن |
35-40 |
یکم اپریل تا 31 مئی |
2016 |
وی ایچ۔327 |
115.5 |
4.2 |
28.9 |
40.3 |
پنجاب کے تمام علاقے |
35-40 |
یکم اپریل تا 31 مئی |
2017 |
ایف ایچ۔326 |
105.3 |
4.3 |
29.1 |
39.9 |
ڈیرہ غازی خان اور بہاولپور ڈویژن |
35-40 |
یکم اپریل تا 31 مئی |
2018 |
ایف ایچ۔152 |
103.2 |
4.5 |
28.8 |
39.4 |
ڈیرہ غازی خان اور بہاولپور ڈویژن |
35-40 |
یکم اپریل تا 31 مئی |
2018 |
آر ایچ۔662 |
96.3 | 4.3 | 30.1 | 41.0 | پنجاب کے تمام علاقے | 35-40 | یکم اپریل تا 31 مئی | 2018 | آر ایچ۔668 |