کارہائے نمایاں

  • خراب ہوئی شورزدہ زمین کی طبعی خصوصیات کو بھل، جپسم ، گوبر کی گلی سٹری کھاد، پریس مڈ اور جنتر کی سبز کھاد استعمال کر کے بحال کیا جا سکتا ہے
  • بغیر کسی اصلاح کنندہ کے ذریعے کھارے پانی کا مستقل استعمال زمین کی اضافی کثافت، پانی جذب کرنے کی صلاحیت، مکمل انجذاب کو منفی طور پر متاثر کر تا ہے
  • ۔شورزہ زمین کی 100 فیصد ضرورت جپسم کا استعمال زمین کی پانی کو جذب کرنے کی صلاحیت کیلئے فائدہ مندثابت ہوا
  • ادویاتی پودوں کی نمکیات کے خلاف قوت مدافعت چیک کی گئی 8 ای سی اور35ایس اے اۤر پر سفید زیری، کلونجی تارامیرااور مہندی کے بائیوماس میں٪50 کمی ریکارڈ کی گئی۔ جب کہ کوار گندل ،دھنیاء، میھترا، نیاز بو، میتھی، السی نے  8 ای سی اور35ایس اے اۤر پر باقی پودوں کی نسبت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ۔ اسی طرح پودینہ اور قلفہ کی 8 ای سی اور25ایس اے اۤر پر٪50 کمی ریکارڈ کی گئی
  • گندھک کا تیزاب بحساب اۤر ایس سی کی بنیاد٪25 استعمال سے سٹرابری کی پیداوار میں اضافہ ہو تا ہے۔ بہ نسبت کھارا پانی کے استعمال کے۔ اس کے علاوہ پولٹری مینور بحساب10 ٹن فی ہیکٹر استعمال کرنے سے بھی سٹرابری کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے
  • ۔گندھک کا تیزاب متبادل آبپاشیوں کے ساتھ استعمال کرنے سے یعنی پہلی آبپاشی کے ساتھ، پھر تیسری آبپاشی کے ساتھ یا 2 آبپاشیوں کے بعد کھارے پانی کے ساتھ استعمال کرنے سے پیداواری نقصانات میں کمی ہو تی ہے
  • ۔کھارے پانی میں سفید اور کالا دونوں کلر کی آمیزش زیادہ نقصان دہ ہے۔ بہ نسبت کلر کی ایک قسم کے اور اس سے پیداوار میں کمی ہو تی  ہے نمکین پانی کو استعمال کیا  جا سکتا ہے۔ اس کو استعمال کرتے ہوئے 10 سے 25 فیصد زیادہ پانی لگایا جائے اور گلے سٹرے گوبر کی کھاد10-20 ٹن فی ہیکٹر استعمال کی جائے۔جبکہ کالے کلر والے پانی کو جپسم استعمال کرتے ہوئے کھیت میں لگایا جائے
  • فصلوں اور زمین کی صحت کیلئے ٹیوب ویل کے پانی کو جپسم ، گندھک کا تیزاب، کیلشیم کلورائیڈ اور نمک کے تیزاب کے ساتھ استعمال کیا جائے
  • ۔کالے اور سفید کلر والی زمینوں میں کھارے پانی کو ضرورت جپسم سو فیصد اۤر ایس سی کے مطابق استعمال کرنے مونجی، گندم کےہیر پھیر میں اچھی پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے
  • جپسم بحساب 100% زمین کی ضرورت استعمال کرتے ہوئے زمینی پانی اور نہری پانی کو ہیر پھیر کے ساتھ استعمال کرنے سےپیداوار میں کمی نہیں ہوئی
  • جپسم کا استعمال بحساب 100% ضرورت جپسم زمین اور گندھک کے تیزاب کا استعمال بحساب50 اور 100 کلو گرام فی ایکڑاستعمال کرنے سے جپسم کی حل پذیری اور بطور اصلاح کنندہ اصلاحیت میں اضافے کیلئے برابر کی حد تک مفید ہے ۔ تاہم گندھک کا تیزاب بحساب 50 کلوگرام فی ایکڑ استعمال کرنا زیادہ فائدہ مند ہے۔ اس سے   زمین کا کیمیائی تعامل، حل پذیر نمکیات اور سوڈیم کی جذب سطحی نسبت میں کمی ہو تی ہے اور اضافی کثافت اور ہائیڈرالک خصوصیت میں بہتری آتی ہے
  •  پیداوار بڑھانے کیلئے ہائی سنتھ کھاد کا استعمال بحساب 10 اور 15 ٹن فی ہیکٹر اور ضرورت جپسم کا 50% استعمال زیادہ فائدہ مند ہے ۔ کلراٹھی زمینوں کی بحالی اور فصلوں کی پیداوار کیلئے۔ جپسم کو بحساب 50% ضرورت جپسم اور ہائی سنتھ کھاد کو بحساب 10 ٹن فی ہیکٹر کا استعمال کرنا زیادہ فائدہ مند ہے
  • سفید اور کالے کلر کے بڑھنے سے کونوکارپس پودوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یعنی کہ تنے کا محیطہ، پودوں کی لمبائی، پتوں کی تعداد اور شاخوں کی تعداد ۔سفید اور کالے کلر کے نمکیات کا مشترکہ طور پر بڑھنا پودوں کی بڑھوتری کیلئے زیادہ نقصان دہ ہے
  • کلراٹھی زمینو ںکی بحالی کیلئے اور مونجی اور گندم کی پیداوار بڑھانے کیلئے جپسم کا استعمال بحساب 100فیصد ضرورت جپسم  اور کیلشیم کلورائیڈ بحساب + 50% بائیو گیس سلری بحساب10 ٹن فی ہیکٹر استعمال کرناایک جیسے نتائج رکھتا ہے
  • ۔دھان کی براہ راست کاشت کیلئے بیج کو ایک فیصد سنگل سپر فاسفیٹ میں بھگو کر رکھنے سے اور کاشت کرنے سے  زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے
  • گندم اور دھان کی وٹوں پر کاشت اور  ساتھ20 ٹن  فی ہیکٹر بائیو گیس سلری کھیت میں ڈالنے سے بہتر پیداوار حاصل ہو تی ہے
  • کماد کی کاشت کیلئے کلراٹھی زمینوں کو قابل استعمال بنانے کیلئے بنائے جانے والے گڑھوں میں 100 فیصد ضرورت جپسم کے حساب سے جپسم مکس کرنی چاہیے
  • پودوں کی منتقلی سے کاشتہ منڈوا کی فصل کواین پی کے کے0-40-50 کلو گرام فی ہیکٹر کے حساب سے کھاد ڈالنے سے منڈوا کی زیادہ پیداوار حاصل ہو تی ہے
  • شلجم کی فصل کو کھیلیوں پر کاشت کرنے اوراین پی کے  کے جی 0-50-100کے حساب سے کھاد ڈالنے سے زیادہ پیداوار حاصل ہو تی ہے
  • ۔کلراٹھی زمینوں میں کاشت کرنے کیلئے کلر کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی چاول کی شاہین باسمتی تیار کی گئی اور گورنمنٹ سے منظور کراوائی
  • ۔دو نئی چاول کی لائنیں جو کہ کلر کے خلاف قوت مدافعت رکھتی ہیں۔ نیشنل یونیفارم رائس پیداوار کے تجربات میں شامل کرنے کیلئے نیشنل کوآرڈنیٹر رائس پی اے آر سی ، اسلام آباد کو بھیج دی گئی ہیں
  • ۔گہرے ہل (چزل پلو) اور جپسم(جی اۤر٪40@) کے استعمال سے دھان اور گندم کی زیادہ پیداوار حاصل کی گئی
  • ۔ڈسک ہیرو اور40 کلو گرام یوریا فی ہیکٹر کے استعمال سے سبز کھاد کو زمین میں ملا کر سب سے زیادہ دھان اور گندم کی پیداوار حاصل کی گئی
  • کلراٹھی زمین کی اصلاح کیلئے اصلاح شدہ گہرا ہل (چزل پلو) سب سے بہتر زرعی آلہ ہے نیزاصلاح شدہ گہرے ہل (چزل پلو) اور جپسم (جی اۤر٪40@) کی مدد سے جوار اور برسیم کے چارے کی زیادہ پیداوار حاصل ہو ئی
  • ۔گندم کی سب سے زیادہ پیداوار اور نامیاتی مادے کی  زیادہ مقدار گہرے ہل کے استعمال اور کھاد کے بینڈ پلیسمنٹ کے طریقے سے حاصل ہو