تقریباَ 90 سے زیادہ پھلوں کی معیاری اقسام متعارف کروائی گئیں اور پودے لگانے کے لیے تجاویز دی گئیں
پھلوں کی مختلف اقسام کے معیاری روٹ سٹاک تیا رکیے گئے
مختلف پھلوں کی افزائش نسل کے لیے معیاری طریقہ کار متعین کیا گیا
غذائیت،آبپاشی اور مختلف کاشتی امور کے لیے معیاری طریقہ کار تجویز کیے گئے
بنایا گیاHand Date Pollinator کھجور کی زرپاشی کے لیے
پودوں کو تراشنے اور مخلوط کاشت کے لیے طریقہ کار وضع کیا گیا
پنجاب کے مختلف علاقوں سے امرود کی 12 سٹرینز (جن میں سرخ صراحی شامل ہے)منتخب کی گئیں
جامن کی2 سٹرینز مزید تشخیص کے لیے منتخب کی گئیں
انار کی8 سٹرینز جو منفرد خصوصیات کی حامل ہیں جمع کی گئیں اور باغ میں لگائی گئیں
امرود اور جامن کے صحیح النسل پودے تیار کرنے کے لیے غیر جنسی طریقے (قلموں کے ذریعے) متعارف کرائےگئے
تقریبا َ12000 سے زائد صحیح النسل نرسری کے پودے باغبانوں کو مہیا کیے گئے
انار کے پھل کو پھٹنے سے بچانے کے لیے معیاری سپرے متعارف کروایا گیا جس میں 0.3 فیصد بورک ایسڈ اور پوٹاشیم نائٹریٹ جون اور جولائی کے پہلے ہفتے میں مناسب کاشتی امور کے ساتھ سپرے کرنا چاہیئے
کھجور کی 9اقسام (اجوہ،امبر،شیشی،خودروی،نبوات سیف،سگائی،خلاص،برہی،سلطانہ) کے 135 پودے2015-16 ء میں بیرون ملک سے منگوائے گئے اور جھنگ اور بہاول پور اسٹیشن پر آب و ہوا سے ہم آہنگی چیک کرنے کے لیے لگائے گئے
کھجور کی 9 اقسام (مجدول،لُو لُو، نمبشی،رزیز،زملی،اجوہ،خلاص،برہی،شیشی) کے 177 پودے بیرون ملک سےمنگوائے گئے
ڈوکے سے کھجور تیار کرنے کے لیے ٹیکنالوجی تیار کی گئی جس میں ڈوکے کو10 تا50 ڈگری سینٹی گریڈ پر60 گھنٹوں کے لیے رکھ کر کھجور تیار کی جاتی ہے
کھجور کی 14 غیر ملکی اقسام جمع کی گئیں اور ان کے بیج Chance seedlings سٹرینز حاصل کرنے کےلیے بوئے گئے