تعارف

شمالی پنجاب میں واقع پوٹھوار کا علاقہ (1.82 ملین ہیکٹرز) دریائے سندھ کیلئے وسائل آب کی آماجگاہ ہے۔یہاں پر اونچی،نیچی سطح مرتفع،فصلوں کی کاشت اور دیہی آبادی کی کم حیثیت کے سبب پانی کی نکاسی کثیر مقدار میں ہوتی ہے جس کا تخمینہ تقریباََ6 ملین ایکڑ فٹ سالانہ لگایا گیا ہے۔ بارش کے پانی کا بہاؤ  اندزا  ایک بلین ٹن مٹی سالانہ بہا کر لے جاتا ہے جب مون سون کے موسم میں پانی کا بہاؤ اپنے جوبن پر ہوتا ہے۔مٹی اور پانی کے شدید ضیاع کے سبب زمین کم درجہ کی ہوتی ہے۔فالتو پانی کے بہاؤ کے سبب نچلی ڈھلان میں تباہ کاری ہوتی ہے جو سیلاب کا سبب بنتی ہےغیر یقینی بارشیں اور پانی کا بے تحاشہ بہاؤ بارانی علاقوں اور ڈھلوانی سطح زرعی زمینوں کے مسائل کا باعث ہے۔بارانی علاقوں میں بارشوں کی وجہ سے زمین کا کٹاؤ یہاں کے رہائشی لوگوں کے لئے پریشانی کا باعث بن رہاہے جس کی وجہ سے وہ متبادل پیشے کی طرف راغب ہیں۔زمینی کٹاؤ کی بڑی وجوہات میں سے بارش کی شدت زمینی سطح کا خالی رہنا اور زمین میں نامیاتی مادے کا کم ہونا شامل ہے۔ایک اور بڑا مسئلہ بارانی علاقوں کی زمینوں میں نمی کی کمی ہے۔لمبے عرصے تک بارشوں کا نہ ہونا،فصلوں کی پیداوار پر برے اثرات ڈالتا ہے۔بعض اوقات اچھی بارشیں ہونے کے باوجود نا مناسب پانی کو محفوظ کرنے کے طریقوں کی کمی کی وجہ سے اچھی پیداوار حاصل نہیں ہوپاتی۔ بوجہ ناہموار زمینیں۔غیر مساوی اور غیر متوقع بارشوں کی وجہ سے مٹی  کا زیادہ تر حصہ بہاؤ کی نذر ہو جاتاہے اگر اس پانی کو مناسب طریقوں سے محفوظ کر لیا جائے تو پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ بتدریج کم ہوتے ہوئے پانی اور زمینی وسائل کو اگر کامیاب  اورمحفوظ طریقے اختیار کیے جائیں تو یہ بڑھتی ہوئی آبادی اورغربت میں کمی کے مسائل کو حل کر سکتا ہے تحقیقاتی ادارہ برائے تحفظ آب و اراضی کا قیام بارانی علاقوں کے زمین اور پانی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے 1989ء کو چکوال میں قائم کیا گیا۔تاکہ زمین اور پانی کو محفوظ کرنے کے نئے نئے طریقے دریافت کر کے متعارف کروائے جائیں۔نیز دستیاب پانی کو مؤثر طریقوں سے استعمال کر کے منافع بخش اور دیر پا فصلوں کی پیداوار حاصل کی جائے۔یہ ادارہ 12.31 ایکڑ رقبہ پر مشتمل ہے۔ بارشی مقدار میں فرق کی وجہ سے اس ادارے کے سوہاؤہ (جہلم) اور فتح جنگ(اٹک) میں بھی اپنے دو تحقیقاتی سٹیشن قائم کیے ہیں۔

مشن

 اس ادارے کا مشن ہے کہ بارش کے ہر قطرے کو اس کے گرنے کے مقام پر ہی محفوظ کیا جائے اور خطہ پوٹھوہار کے کسانوں کے ساتھ مل کر ایسی ریسرچ کی جائے جو کہ زمینی کٹاؤ میں کمی اور پیداوار میں اضافے کا باعث بنے۔

مقاصد

  • کم خرچ اور دیر پا  زمین اور پانی کو محفوظ بنانے کے طریقوں پر تحقیق کرنا جس میں کھندرذدہ زمینوں کی بحالی اور بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے طریقے شامل ہیں
  • زمین اور فصلوں کو محفوظ کرنے کے طریقوں کو معیاری بنایا جائے  ، پانی کے ضیاع کو روکا جائے اور پیداوار بڑھائی جائے
  • ایسا نظام متعارف کروانا جس سے مختلف اقسام کی زمینوں،ان کے استعمال اور مختلف بارشوں میں زمین اور پانی کے بہاؤ اور نقصان کے بارے میں معلوم کیا جا سکے