تعارف

ادارہ ھٰذا  میں گندم  کی بہتری کے لئے تحقیقاتی کوششوں کا اآغاز  1960 میں جب سیریل سیکشن لائل پور قائم ہوا۔ جسے 1975میں ترقی دے کر ادارہ تحقیقاتی گندم فیصل آباد کا درجہ دیا گیا ۔ اب تک گندم کی جو اقسام دریافت کی گئی انہوں نے عمومی طور پر ملکی سطح اور خصوصی پر پنجاب بھر میں گندم کی پیداوار  بڑھانےمیں اہم کردار ادا کررہیں ہیں۔ 48-1947 تک ملکی پیداوار  میں 2.63  ملین ٹن تھی جو بڑ ھکر 25 ملین ٹن سے تجاوز کر گئی  ہے جسکی وجہ سے آج ملک گندم کی پیداوار میں خود کفیل ہو چکا ہے۔پیداواری رکاروٹوں کو دور کرنے کیلئے ادارہ ھٰذا کے سائنسدان مسلسل کوشش کر رہے ہیں جسکی وجہ سے سبز انقلاب  اب جنیائی انقلاب کی طرف گامزن ہے۔ ادارہ ھٰذا کے سائنس دان اس  امر سے بخوبی آگاہ ہیں  کہ 2020 تک  334.68 ملین  ملکی آبادی کا پیٹ بھرنے کے لئے 37.14 ملین ٹن گندم کی ضرورت ہے۔ اور ملکی سالمیت بر قرار رکھنے کیلئے اس ضرورت کا پورا کرنا بہت ضروری ہے.

مشن

زیادی پیداواری صلاحیت ، بیماریوں کے خلاف مدافعت کی حامل اور موسمی لچک دکھانے والی گندم، جواور دیورم کی اقسام دریافت کرنا جو خوراک کے تسلسل کی ضامن ہوں۔

 مقاصد

(الف) مندرجہ نکات پر نئی اقسام کا فروغ

  • زیادہ ممکنہ پیداواری صلاحیت
  • بیماریوں کے خلاف مدافعت (کنگی، کانگیاری، بھبھکا اور وائرسی بیماریاں)
  • خشک سالی، نمکیات،گرمی کے خلاف مدافعت
  • سست تیلا اور اآرمی ورم کے خلاف مدافعت
  •  زرعی اور موسمی حالات سے وسیع موافقت
  •  معیار(زیادہ پروٹین، اچھا چپاتی معیار)

(ب) فصلی نظام

  • تمام مقاصد کی اقسام کی
  •  گندم- کپاس۔ اور چاول۔گندم کے فصلی ترتیب میں کم دورانیہ والی اقسام

(پ) جدید پیداواری ٹیکنالوجی کا فروغ

  • مختلف علاقوں کے لیے خاص وقتِ کاشت اور طریقہ کاشت
  • خاص وقت اور خاص مقدار میں محرکات کا استعمال(تصدیق شدہ اقسام کاشرح بیج ، کھادوں کا استعمال اور نازک مرحلوں پر آب پاشی وغیرہ )
  • جڑی بوٹیوں کا  صحیح تدارک
  • غذائی حیاتی تقویت

(ت) تحقیقاتی ترقی کی اشاعت

  • قومی و بین الاقوامی منظور شدہ شمارہ جات میں اشاعت
  • سیمنار، ورک شاپ اور کسان دن وغیرہ
  • زرعی توسیع کے عملہ اور کسانوں کی تربیت
  • ذرائع ابلاغ کا استعمال
  • مختلف جامعات کے طالبعلموں کی عملی تربیت