تحقیقاتی ادارہ شورزدہ اراضیات، پنڈی بھٹیاں

کلراٹھی زمینیں کیا ہو تی ہیں؟ ٹاپ
ایسی زمینیں جن میں حل پذیر نمکیات قابل تبادلہ سوڈیم کی مقدار ایک مقررہ حد سے زیادہ ہو  کلراٹھی زمینیں کہلاتی ہیں۔  
   
کلراٹھی زمینوں کی کتنی اقسام ہیں؟ ٹاپ

کلراٹھی زمینو ں کی تین اقسام ہیں۔

  • سفید کلر والی زمینیں
  •  کالے کلر والی زمینیں
  • سفید اور کالے کلر والی زمینیں     
 
   
کلراٹھی زمینیں بننے کے اسباب کیا ہیں؟ ٹاپ
درجہ حرارت کا بڑھنا، بارش کی کمی ہونا، ٹیوب ویل کے کھارے پانی کا مسلسل استعمال، قدرتی طور پر نمکیات کا زمین میں موجود ہونا۔  
   
سفید کلر والی زمینوں کی اصلاح کیسے کی جا سکتی ہے؟ ٹاپ
سفید کلر والی زمینیں میں حل پذیر نمکیات کی مقدار ایک مقررہ حد سے زیادہ ہو تی ہے۔ ان زمینوں کی اصلاح کیلئے کسی اصلاح کنندہ مثلاً جپسم یا گندھک کے تیزاب کی ضرورت نہیں ہو تی۔ زمین کو حل اور سہاگہ چلا کر تیار کیا جاتا ہے۔ کھیت کی وٹ بندی کی جاتی ہے۔ کھیت کو ٹیوب ویل کا اچھی قسم کا پانی یا نہری پانی بھر کر لگایا جا تا ہے۔ سفید کلر والی زمینوں کی اصلاح کیلئے استعمال ہونے والے پانی میں حل پذیر نمکیات کی مقدار زمین میں موجود نمکیات کی مقدار سے کم ہونی چاہیے۔  
   
سفید اور کالے کلر اور کالے کلر والی زمین کی اصلاح کیسے کی جا سکتی ہے؟ ٹاپ
ایسی زمینیں جن میں حل پذیر اور قابل تبادلہ نمکیات ہوں سفید اور کالے کلر والی زمین کہلاتی ہیں۔ دونوں زمینوں کی اصلاح کیلئے کھیت سے مٹی کے نمونے حاصل کیے جاتے ہیں اور ان کا مٹی اور پانی کی تجزیہ کرنے والی لیبارٹری سے تجزیہ کروایا جا تا ہے۔لیبارٹری تجزیہ رپورٹ کی سفارش کے مطابق کھت میں جپسم کی مقدار فی ایکڑ ڈالی جا تی ہے۔  
   
کلراٹھی زمینوں میں سے مٹی کا نمونہ کیسے حاصل کیا جا تا ہے؟ ٹاپ
جس کلراٹھی زمین سے مٹی کا نمونہ حاصل کرنا ہو اس کا ظاہری مشاہدہ کیا جاتا ہے۔ اگر کھیت میں کلر یکساں ہو تو ہر ایک ایکڑ میں سے 10-8 مٹی کے نمونہ جات ان کا مرکب مٹی کا نمونہ بنایا جا تا ہے۔ پہلا مرکب نمونہ 6-0 گہرائی سے لیا جاتاہے اور دوسرا مرکب نمونہ 12-6 انچ گہرائی سےہو تا ہے۔اس طرح کھیت سے دو مٹی کے مرکب نمونے حاصل کیے جا تے ہیں۔ نمونہ حاصل کرنے کیلئے جو اۤلہ استعمال ہو تاہے اس کو سائل اۤگر کہتے ہیں۔ اگر کھیت میں کلر یکساںنہ موجود نہ ہو تو کلر سے متاثرہ رقبے کو لمبائی اور چوڑائی کے رخ ماپا جاتا ہےاور کلر سے متاثرہ ٹکڑے سے "6-0 انچ اور "12-0 گہرائی کے دو مرکب نمونے حاصل کیے جاتے ہیں۔ مٹی کا نمونہ کپڑے کی تھیلی یا پلاسٹک کے شاپر میں لیا جا تا ہے۔ کپڑے کی تھیلی یا پلاسٹک پر نمونے کی گہرائی ، زمیندار کا نام، پتہ، نمونہ لینے کی تاریخ لکھ کر مٹی اور پانی کا نمونہ تجزیہ کرنے والی تجزیہ گاہ کو بھیج دیا جا تا ہے۔  
   
کلراٹھی زمینوں کی اصلاح کیلئے استعمال ہونے والے جپسم کا معیار کیا ہونا چاہیے؟ ٹاپ
کلراٹھی زمینوں کی اصلاح کیلئے استعمال ہونے والے جپسم کا خالص پن کم از کم ٪70 اس کا میش سائز 30 اور اس کا رنگ سفید ہونا چاہیے۔  
   
کلراٹھی زمینوں میں جپسم ڈالنے کا طریقہ کیا ہے؟ ٹاپ
تھور باڑہ زمینوں کی اصلاح جپسم پاوڈر سے کی جا سکتی ہے۔ لیبارٹری تجزیہ رپورٹ کے مطابق زمین کی ضرورت جپسم کے مطابق کردہ مقدار 3/2  کا حصہ جپسم  متاثرہ کھیت کی 6-0 گہرائی  میں ڈال کر  ہل  کی مدد سے  زمین میں ملا یا جا تا ہےاور باقی 3/1 حصہ  کھیت میں ڈال کر پانی لگایا جاتا ہے۔۔ تھور باڑہ اور باڑہ زمیں ایک مرتبہ چیزل ہل لمبائی کے رخ اور ایک مرتبہ چوڑائی کے رخ بھی چلایا جا تا ہے اور کھیت کی وٹ بندی کی جا تی ہے۔ پھر سفارش کردہ مقدار جپسم کی فی ایکڑ ڈالی جاتی ہے۔ ایک ٹن جپسم کیلئے ایک ایکڑ فٹ پانی درکار ہو تا ہے۔ یعنی کھیت میں چارانچ کی تین دفعہ اۤبپاشی کی جا تی ہے۔  
   
کلراٹھی زمین میں اصلاحی عمل کے دوران کون کون سی فصلیں کاشت کرنی چاہیے؟ ٹاپ
کلراٹھی زمین میں اصلاحی عمل کے دوران دھان، گندم، برسیم اور دھان  کی فصلیں  کاشت کی جا سکتی ہیں۔   
   
کلراٹھی زمین میں دھان اور گندم کی کون کون سی اقسام کاشت کی جا سکتی ہیں؟ ٹاپ
کلراٹھی زمینوں میں دھان اور گندم کی کلر کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی اقسام مثلاً شاہین باسمتی پی بی-95 ، نایاب اری، 09  اور گندم کی پاسبان-90، انقلاب-91 اور فیصل اۤباد-2008 کاشت کی جا سکتی  ہے۔  
   
کلراٹھی زمینوں میں کون کونسی کھادیں دھان اور گندم کو ڈالنی چاہیے؟ ٹاپ
کلراٹھی زمینوں میں اصلاحی عمل کے دوران دھان اور گندم کی فصل کو یوریا ، امونیم سلفیٹ، سنگل سپر فاسفیٹ ڈالنی چاہیے۔  
   
کلراٹھی زمین میں دھان اور گندم کی فصل کو کھاد ڈالنے کا طریقہ کیا ہے؟ ٹاپ
کلراٹھی زمین میں دھان اور گندم کی فصل کو سفارش کردہ کھاد کی مقدار یعنی 5 بوریاں سنگل سپر فاسفیٹ اور ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ اور 2 بوری یوریا فی ایکڑ ہے ۔تمام فارسفورشی کھاد اور پوٹاش والی کھاد دھان کو لاب کی کھیت میں منتقلی کے وقت ڈالی جائے جبکہ یوریا 3 برابر قسطوں میں دھان کی فصل کی ڈالی جائے۔ نائٹروجن والی کھاد یعنی یوریاکا ایک حصہ لاب کی منتقلی کے 25 دن بعد اور ایک لاب کی منتقلی کے 45 دن بعد دھان کی فصل کو ڈالا جائے۔جبکہ گندم کی فصل کو تمام فاسفورس اور پوٹاش والی کھاد اور ایک تہائی نائٹروجن بجائی کے وقت اور باقی نائٹروجن گندم کو پہلے اور دوسرے پانی پر قسطوں میں ڈالی جائے۔  
   
کیا کلراٹھی زمین میں دھان کی پنیری کا شت کی جا سکتی ہے؟ ٹاپ
دھان کی پنیری کلر سے پاک زمین میں کر نی چاہیے۔  
   
لاب کی کھیت میں منتقلی کے دن دھان کی پنیری کی عمر کتنی ہونی چاہیے؟ ٹاپ
دھان کی پنیری کی عمر کھیت میں منتقلی کے وقت 45-40 دن ہونی چاہیے۔  
   
دھان کی فصل اصلاحی عمل کے دوران زنک کب اور کتنی مقدار میں ڈالنی چاہیے؟ ٹاپ
دھان کی فصل کو اصلاحی عمل کے دوران زنک سلفیٹ ٪33 لاب کی کھیت میں منتقلی کے 10 دن بعد 5 کلو گرام فی ایکڑ ڈالنا چاہیے۔  
   
کلراٹھی زمین میں کون کونسے پھل دار پودے لگائے جا سکتے ہیں؟ ٹاپ
ہلکی سے درمیانی کلر سے متاثرہ زمین میں جامن، امرود، کھجور، چیکو، انار اور فالسے کے پودے لگائے جا سکتے ہیں۔  
   
کلراٹھی زمین میں پھلدار پودے لگانے کا طریقہ کیا ہے؟ ٹاپ
کلراٹھی زمینو ں میں پھلدار پودے لگانے کیلئے کھیت میں3*3*3 فٹ کے گڑھے کھودے جاتے ہیں ان گڑھوں کو بھل اور جپسم کے اۤمیزہ 20:1 سے بھر دیا جا تا ہے اور گڑھے کے درمیان میں پودے لگائے جاتے ہیں۔  
   
ٹیوب ویل کا کھارا پانی کسے کہتے ہیں؟
  ٹاپ
ٹیوب ویل کا پانی جس میں حل پذیر نمکیات دھوبی سوڈا اور میٹھا سوڈا کی مقدار ایک مقررہ حد سے زیادہ ہو ٹیوب ویل کا کھارا پانی کہلاتا ہے۔  
   
ٹیوب ویل کے پانی کا نمونہ لینے کا طریقہ کیا ہے؟
  ٹاپ
جس ٹیوب ویل کے پانی کا نمونہ حاصل کرنا ہو اس کو نمونہ حاصل کرنے سے پہلے کم از کم 30 منٹ پہلے چلا یا جائے پانی کا نمونہ بور کے پائپ سے لیا جائے۔ پانی کا نمونہ لینے کیلئے ڈھکن والی پیچ دار بوتل کو استعمال کیاجائے۔ نمونہ لینے والی بوتل کو صابن یا سرف سے نہ دھویا جائے۔ پانی کا نمونہ کھال یا حوض سے نہ لیا جائے۔پانی کا نمونہ لینے کے بعد بوتل پر زمیندار کا نام ٹیوب ویل کی گہرائی، نمونہ لینے کی تاریخ اور زمیندار کا پتہ لکھا جائے۔  
   
سفیدک کلر والے پانی اور کالے کلر والے پانی کے استعمال کا طریقہ کیا ہے؟
  ٹاپ
سفید کلر والے پانی اور کالے کلر والے پانی کی جانچ  پانی کی تجزیہ رپورٹ سے کی جا سکتی ہے۔ مٹی اور پانی کا تجزیہ کرنے والی پانی کی رپورٹ میں ماہرین سفید کلر والے پانی کو سائنسی بنیادوں پر استعمال کرنے کیلئے نامیات مادے مثلاً گوبر کی گلی سڑی کھاد، پولٹری فارمز کا فضلہ اور شوگر ملوں کا پریس مڈ کھیت میں ڈالنے کی سفارس کرتے ہیں۔