تحقیقاتی ادارہ برائے آم، ملتان

نیا باغ لگانے کے لیے  اہم اقدامات کون کون سے ہیں؟ ٹاپ
باغ لگانے  کی جگہ ،ورائٹی کا انتخاب،مٹی و پانی کا تجزیہ، نیا باغ لگانے کے لیے اہم اقدامات ہیں۔   
   
نیا باغ لگانے کیلئے پلانٹنگ جیومیڑی کیا  ہونی چاہیے؟ ٹاپ
نیا با غ لگانے کے لیے قطار سے قطار 27فٹ  اور پودے  سےپودے  کا فاصلہ 22 فٹ   رکھا جاتاہے۔  
   
آم کے باغات میں شاخ تراشی کیوں اورکب کرنی چاہیے؟ ٹاپ
شاخ تراشی ایک ایسا عمل ہے جس میں   گھنی ،بیمار، خشک  اور مطلوبہ چھتری سے تجاوز کرنے والی شاخوں   کی کٹائی کی جاتی ہے۔اس کا بہترین وقت پھل کی  برداشت  کے فورا بعد  ہے۔لیکن بیمار اور خشک شاخوں کی کسی وقت بھی   کٹائی کی جا سکتی ہے۔   
   
آم کے باغات  کی آبپاشی کب کرنی چاہیے؟ ٹاپ
جب آم کے پودے کی  چھتری کے نیچے زمین کا تین چوتھائی  حصہ خشک ہو جائے تو فورا آبپاشی کی جائے۔جبکہ اس کا دورانیہ جگہ زمین اور درجہ حرارت پرمنحصر ہے۔  
   
آم کے باغات میں کھاد ڈالنے کا بہترین  وقت کونسا ہے؟ ٹاپ
اس کا بہترین وقت پھل کی برداشت کے بعد کا ہے۔ جس میں 70 فیصد نائٹروجنی، 100 فیصد فاسفورس اور 50 فیصد پوٹاش کا استعمال کیا جاتا ہے ۔باقی ماندہ نائٹروجن پھول آنے پر اور پوٹاش پھل بننے کے بعد  ڈالی جاتی ہے۔  
   
پھل کی  نشو نما  میں بوران کا کیا کردار ہے؟ ٹاپ
بوران پولن ٹیوب کی  نشوو نما میں مدد  کرتی ہے۔ عمل زیرگی اور فرٹیلائزیشن کے عمل کے دورانیے کو  کم کردیتی ہے۔ بوران  کی کمی سے پھل کم بنتا ہے اور  زیادہ تر گر جاتاہے۔  
   
باغات کو کورے  سے بچاو کی احتیاطی تدابیر کونسی ہیں؟ ٹاپ
آم کے پودے میں کورے اور ٹھنڈ   کوبرداشت کرنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے۔ اس لیے موسم سرما  سے قبل آبپاشی کو روک کران    کوکورے اور ٹھنڈ کامقابلہ کرنے کے لیے تیار کیا جاتاہے۔ چھوٹے پودے کو مکمل طور پر ڈھانپنے سے کورے سے بچایا  جاسکتاہے۔اگر درجہ حرارت 4 سینٹی گریڈ سے نیچے جانے کا خدشہ ہو تو ہلکی آبپاشی بھی کی جا سکتی ہے  
   
بور کی مکھی کے تدارک  کیلئے  کاشتی امور کون  سے ہیں؟ ٹاپ
پودے کی چھتری کے نیچے گوڈی کرنا اور فروری   مارچ میں آبپاشی کرنے سے  بور کی مکھی کا تدارک ممکن  ہو سکتا ہے کیونکہ اس کی  سنڈی زمین   میں بننے والی  دراڑوں میں چھپ جاتی ہے۔ گوڈی  کرنے  اور آبپاشی سے اس کا خاتمہ ہو جاتاہے۔  
   

پھل کی مکھی کے تدارک  کے لیے کون سی تدابیر اختیار کی جا سکتی ہے؟

ٹاپ
  • متاثرہ پھل کو اکٹھا کرکے زمین کے اندر  دبا دیں۔ 
  • نر مکھی کے انسداد کے لیے  5 تا  6جنسی پھندے فی ایکڑ لگائیں۔ 
  • مادہ مکھی  کے انسداد کے لیے   پروٹین  ہائیڈرولائی زیٹ 300ملی لیٹر اور میلاتھیان 30 ملی لیٹر  اور 6970 ملی لیٹر پانی میں  ملاکر   15 دن کے وقفہ ان شاخوں پر سپرے کریں جنہوں نے  پھل   نہ اٹھا یا ہو۔ 
  • پھل  کے پختہ ہونے  کے بعد جلد از جلد برداشت کرنا۔ 
  • ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ۔  
  • مکھی کے  متبادل میزبان پودے مثلا ترشاوہ پھل ، امرود اور بیر کو آم  کے باغات کے قریب نہ  لگائیں۔ 
 
   
آم کے باغات میں پائی جانے والی اہم بیماریاں کون سی ہیں؟ ٹاپ
آم کے  باغات میں اہم بیماریوں میں شگوفوں کا جھلساو، پھولوں کا جھلساو، سفوفی پھپھوندی اور بٹور شامل ہیں۔  
   
آم کے باغات کے فیلڈ ڈیفیکٹ کونسے ہیں؟ ٹاپ
سورج کا جھلساو ،دھبے ،  درخت پر لگے پھل  میں گٹھلی  کا پھوٹنا اور پھل کا بگاڑ  فیلڈ ڈیفیکٹ میں شامل ہیں۔  
   
آم کے باغات کے مرجھاو  کی کون کون سی اقسام ہیں؟ ٹاپ
آم کے باغات  کے مرجھاو  میں  چوٹی کا سوکا، گوند کا نکلنا، چھال کا پھٹنا، موٹی شاخوں کا سوکھنا، پتوں کا مرجھاو اور اچانک مرجھاو شامل ہیں۔  
   
آم کے اچانک مرحھاو کی وجوہات کیا ہیں؟ ٹاپ
آم کے  اچانک مرجھاو  کی وجو ہات درج ذیل ہو سکتی ہیں:
  • آبپاشی کی کمی یا زیادتی 
  • جڑوں کا زخمی ہونا 
  • نمکیات کی زیادتی 
 
   
آم کی بیماریوں اور کیڑوں کا مربوط طریقہ انسداد کیا ہے؟ ٹاپ
کاشتی امور ، کیمیائی  اور حیاتیاتی   انسداد   اس میں شامل ہیں۔  
   
آم  کے وہ  کون  سے حشرات ہیں جو دیگرممالک سے آئے ہیں؟ ٹاپ
اس میں پھل کی مکھی ، سکیلزاور جراثیمی  دھبے شامل ہیں۔  
   
آم کی بیماریوں  کے تدارک کے لیے کنتے سپرے ضروری ہیں؟ ٹاپ
بیماریوں کے تدارک کے لیے سات سپرے   تجویز  کیے جاتے  ہیں جو درج ذیل ہیں:
  • پھول نکلنے سے پہلے 
  • پھول   نکلنے پر 
  •  مکمل پھول آنے کے بعد 
  • پھل بننے کے بعد 
  • پھل کی  بڑھوتری پر 
  • پھل کی  برداشت سے پہلے 
  • پھل کی برداشت کے بعد 
 
   
تجویزکردہ سپرے سے کتنے فیصد بیماریوں کو کنٹرول کیا جا سکتاہے؟ ٹاپ
اس تجویز کردہ سپرے سے 70فیصد تک بیماریوں کو کنٹرول کیا جا سکتاہے اور باقی ماندہ  30 فیصد بیماریاں برداشت کے بعد کے عوامل  سے کنٹرول ہو جاتی ہیں  
   
منہ سڑی کو کنٹرول کرنے کےلیے  موزوں تدابیر کون سی ہیں؟ ٹاپ
  • منہ سڑی  کے تدارک  کے لیے لمسی  اور سرائیت پذیر اثرات کے کی حامل پھپھوند کش کےموسم بہار میں 2 تا 3 سپرے  کافی  معاون ثابت ہوتے ہیں۔
  • نائٹروجنی کھاد  کے استعمال میں تجاوز نہ کیا جائے۔
  • بیمار اور خشک  شاخیں   جو کہ   جراثیم کی آماجگاہ  ہوتی ہیں ان کی شاخ تراشی  اس کے پھیلاو کو روکنے میں معاون   ہوتی ہے۔      
 
   
آم  کے پھل کی پختگی   کا معیار کیسے   معلوم کیا جاتاہے؟ ٹاپ
پختگی کا معیار جانچنے کے لیے   مندرجہ ذیل طریقہ اختیار کیا جا سکتاہے:
  • جب پھل  کی رنگت گہری سبز سے  ہلکی سبز  میں تبدیل ہو جائے۔
  •  پھل  کے کندھوں کا ابھار
  • پھل کی جلد پر  موم کی تہہ کا لگ جانا
  • ریفریکٹو میٹر کا استعمال
 
   
کیا  کثیرالتعداد  پودوں کا طریقہ کاشت پاکستان میں ممکن ہے؟ ٹاپ
ابھی اس طریقہ کاشت پر تجربات جاری ہیں اس لیے فی الحال اس طریقہ کاشت کو پاکستان میں تجویز نہیں کیا جا رہا۔