تحقیقاتی ادارہ برائے چارہ جات، سرگودھا

چارہ جات کی کاشت کے لیے اچھے اور معیاری بیج کا ذریعہ کیا ہے؟ ٹاپ
چارہ جات کی کاشت کے لیے اچھے معیاری بیج کا ذریعہ پنجاب سیڈ کارپوریشن(پی ایس سی) اور اس فصل سے متعلقہ زرعی تحقیقاتی ادارہ چارہ جات ہیں۔  
   
چارہ جات کی بہتر اور زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے طریقے کیا ہیں؟   ٹاپ
چارہ جات کی بہتر اور زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لیے متعلقہ تحقیقاتی ادارہ کی جانب سے فراہم کی جانے والی پیداواری ٹیکنالوجی کو محکمہ زراعت توسیع کے توسیعی کارکن کی مشاورت سے اختیار کرنا چاہیے۔  
   
متوازن غذائیت والے چارے کیسے حاصل کیے جا سکتے ہیں؟ ٹاپ
متوازن غذائیت والے چارے حاصل کرنے کے لیے پھلی دار اور غیر پھلی دار فصلوں کی مخلوط کاشت کی جائے مثلاً جوار کی گوارے کے ساتھ مخلوط کاشت، جنتر اور باجرہ، جئی اور برسیم وغیرہ۔   
   
اضافی چارہ جات کوکیسے محفوظ کر سکتے ہیں؟ ٹاپ
اضافی چارہ جات کو "ھے"اور "سائیلج" کی صورت میں خشک چارہ محفوظ کیا جا سکتا ہے۔  
   
 "ھے" اور سائیلج خمیرہ چارہ (چارے کا اچار) میں کیا فرق ہے؟ ٹاپ

: "ہے" بنانے کے لیے متعلقہ چارہ کی فصل کو کاٹ کر دھوپ میں خشک کیا جاتا ہے اور اس کے بعد اس کو گانٹھوں کی صورت میں محفوظ کر لیا جاتا ہے۔

جبکہ سائیلج بنانے کے لیے چارہ کو مندرجہ ذیل مراحل سے گزارا جاتا ہے۔

  • چارے کو کترنا
  • کترے ہوئے چارے کو یوریا کھاد کے ساتھ ایک خاص تناسب سے ملانا
  • سائیلج کے مٹیریل کو کسی ہوا بند بنکر ڈال کر دبانا
  • سائیلج کی مکمل تیاری کے بعد اس کا جانوروں کو کھلانا
 
   
چارہ جات کی قلت والے دورانیے پر کیسے قابو پا یا جا سکتا ہے؟ ٹاپ

موسم گرما میں چارہ جات کی قلت والے دورانیے پر قابو پانے کے لیے مکئ اور سدا بہار کی اگیتی کاشت بجائی (فروری- مارچ) کی سفارشات کی جاتی ہے۔

جبکہ موسم سرما میں چارہ کی قلت دور کرنے کے لیے مکئی اور باجرہ کی پچھیتی کا شت کی سفارشات کی جاتی ہیں۔

علاوہ ازیں لوسرن کی دائمی نوعیت والی قسم کی کاشت سے بھی چارہ کی کمی کو بالخصوص مئی ،جون اور اکتوبر ، نومبر میں پورا کیا جا سکتا ہے۔

 
   
 برسیم اور لوسرن کے اہم نقصان دہ کیڑوں کا تدارک کیسے کیا جا ئے؟ ٹاپ

 لشکری سنڈی اور امریکن سنڈی برسیم اور لوسرن کے چارے کو خاطر خوان نقصان پہنچاتی ہے لیکن کو شش کرنی چاہیے کہ چارے کے لیے کاشت کی گئی ان فصلات پر کسی زہر کا سپرے نہیں کرنا چاہیے۔ البتہ بیج کے لیے چھوڑی گئی ان فصلات پر درجہ زیل کیڑے مار ادویات کا سپرے کیا جا سکتا ہے۔

  •  ایما میکٹن بینزوٹ کو 250 ملی لیٹر فی ایکڑ کی شرح سے
  •    سٹیورڈ کو 250 ملی لیٹر فی ایکڑ کی شرح سے
  •  لیو فینیئوران کو 200 ملی لیٹر فی ایکڑ کی شرح
  •  بیلٹ کو 50 ملی لیٹر فی ایکڑ کی شرح
  • کوارجن کو 80-50 ملی لیٹر فی ایکڑ کی شرح سے   
 
   
جوار اور باجرے کی فصلات کو ابتدائی دنوں میں نقصان پہنچانے والے کیڑوں کا تدارک کیسے کیا جائے؟ ٹاپ

اس مقصد کے لیے جوار اور باجرہ کے بیج پر کاشت سے پہلے درجہ ذیل زیریں لگانی چاہیے۔

  •  امیڈاکلو پرڈ کو 5 تا 7 گرام فی کلو بیج کی شرح سے
  • تھایا میتھو زوم کو 5 گرام فی کلو بیج کی شرح سے

اس کے علاوہ فصلات پر مندرجہ ذیل زرعی ادویات کا سپرے کریں

  •  لیمڈا کو 400 ملی لیٹر فی ایکڑ کی شرح سے
  •  بائی فینتھرین کو 300 تا 350 ملی لیٹر فی ایکڑ کی شرح سے
  • اگاو سے 10 سے 15  دنوں کے بعد مکئی کی فصل میں تنے کی سنڈی کو کنٹرول کرنے کے لیے فیوراڈان 8 کلو گرام اور فیپرونل 6 کلو گرام فی ایکڑ کی شرح سے استعمال کی  جائے
 
   
بھینسوں میں گل گھوٹو کی بیماری پر قابو پانے کے لیے کون کون سی احتیاطی تدابیر اختیار کی جانی چاہیے؟ ٹاپ
بھینسوں کو سال میں دو مرتبہ یعنی جون اور دسمبر میں گل گھوٹو کی ویکسین لگائیں۔  
   
برسیم کے جڑ کے گلاو کو روکنے کے لیے کون کون سی احتیاطی تدابیر اختیار کی جاتی ہیں؟ ٹاپ
 برسیم کی فصل کو بارش کے بعد زیادہ بھاری آبپاشی سے گریز کریں اور برسیم کی فصل کو گرنے سے بچانے کے لیے اس کی کٹائی جلدی کریں۔  
   
 چارہ جات کی فصلات میں کھادوں کی کتنی مقدار استعمال کرنی چاہیے؟ ٹاپ
 یہ معلومات محکمہ زراعت توسیع سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔  
   
برسیم میں جڑ کے گلاو کی علامات کیا ہیں؟ ٹاپ
زمین کے اندر 5 سینٹی میٹر جڑ پر ہلکے بھورے داغ ظاہر ہوتے ہیں شدید حملہ کی صورت میں پودا مر جاتا ہے۔ برسیم پر جڑ کے گلاو کی علامات عام طور پر دوسری کٹائی کے بعد آنا شروع ہو جاتی ہیں۔  
   
چارہ جات کی فصلات پر کیڑوں مکوڑوں کے کنٹرول کے لیے کونسی زرعی ادویات استعمال کی جا سکتی ہیں؟ ٹاپ
جانوروں کی صحت کی بہتری کے لیے زرعی سائنسدان زرعی ادویات کی سفارشات سے گریز کرتے ہیں-  
   
جوار اور مکئی کے اگاو پر کون کون سے کیڑے حملہ آور ہوتے ہیں؟ ٹاپ
 تنے کی مکھی اور تنے کی سنڈی۔  
   
برسیم میں سفید پھپھوندی کی کون کون سی علامات ہیں؟ ٹاپ
ابتدائی علامات میں پتے مر جھا کر بھورے اور چڑ مڑ ہو کر مر جاتے ہیں۔  
   
 کسی بھی چارے کی فصل کا خالص بیج کیسے پیدا کیا جا سکتا ہے؟ ٹاپ
چارے کی فصل میں سے غیر ضروری پودوں کا بر وقت خاتمہ کریں۔  
   
جئی اور برسیم کی فصل کو ملا کر لگانے کی کیا اہمیت ہے؟ ٹاپ
جئی اور برسیم کو ملا کر لگانے سے پہلی کٹائی میں سبز چارہ زیادہ ملتا ہے۔  
   
گوارے کی فصل کیا ہے؟ ٹاپ
 گوارا خشکی اور گرمی کو برداشت کرنے والی سالانہ پھلی دار فصل ہے۔  
   
 گوارے کی گوند کی کیا افادیت ہے؟ ٹاپ
گوارے کی گوند گوارے کے بیج سے حاصل ہو تی ہے۔ بیج کے اندر ایک کیمیائی مادہ جس کا نام "گیلکٹومنان" ہے۔ گوارہ گوند اس کیمیائی مادہ سے بنتی ہے گوارہ گم دوائیوں ، کیٹرے کی صنعت ، کاغذ، تمباکو آئل اور گیس، ڈرلنگ، مرغی اور جانوروں کی خوراک ، چمڑے کی صنعت ، مشروبات، بچوں کے پیمپر، فوٹو گرافی اور کان کنی میں استعمال پاکستان میں ہوتی ہے۔  
   
گوار کی کاشت کے اہم اہم علاقے کون سے ہیں؟ ٹاپ
 ڈیرہ غازی خان ،سرگودہا اور تھر پار کر کے عالاقوں میں کی جاتی یہ پاکستان کے چار لاکھ اناسی ہزار تین سو اٹھہتر ایکڑز پر کاشت کی جاتی ہے۔  
   
 گوارا گانے کے کیا فوائد ہیں؟ ٹاپ
 گوارا، چارہ ، سبزی، جنس اور سبز کھاد کے طور پر اگایا جاتا ہے   
   

کیا گوارا کلر اٹھی/ کم زرخیزی والی زمین پر کاشت کیا جا سکتا ہے؟

ٹاپ
 جی ہاں  
   
 گوار کو کاشت کرنے کا مناسب وقت کونسا ہے؟ ٹاپ
سبزی، سبز کھاد اور چارے کے طور پر استعمال ہونے والا گوارا 15 فروری سے لیکر 15 مارچ تک کاشت کیا جائے جبکہ گوارے کی بیج کی فصل یکم جون سے لیکر 30 جون تک کاشت کی جا سکتی ہے۔  
   
 گوارے کی فصل کی آبپاشی کے لیے کتنا پانی درکار ہوتا ہے؟ ٹاپ
اگرچہ گوارا خشکی اور ترقی برداشت کرنے والی فصل ہے لیکن بہتر پیداوار حاصل کرنے کے لیے فصل کو 2 سے 3 پانی ضرور لگائیں۔  
   
 گوارہ کو کتنی کھاد کی ضرورت ہوتی ہے؟ ٹاپ
 گوارہ ایک پھلی دار فصل ہے۔ نائٹروجن کی کمی نہ کھاد کی صورت میں خود پیدا کرتا ہے البتہ بجائی کے وقت 1 بوری ڈی-اے-پی اور آدھی بوری یوریاپہلے پانی پر اور آدھی بوری پھول نکلنے پر دینی چاہیے۔  
   
 گوارے کی منظور شدہ اقسام کون کون سی ہیں؟ ٹاپ
پاکستان میں گوارے کی چار اقسام درج زیل ہیں جن کے نام 1/2 ،90-بی آر ، 99- بی آر اور 2017- بی آر شامل ہیں۔   
   
 گوارے کی منظور شدہ اقسام کا اچھا بیج کہاں سے ملتا ہے؟ ٹاپ
 گوارے کی منظور شدہ اقسام کا بیج ایگریکلچر ریسرچ اسٹیشن بہاولپور اور پنجاب سیڈ کارپوریشن فارم پپلاں سے ملتا ہے۔  
   
 گوارے کی فصل پرکون کون سی بیماریاں اور کیڑے حملہ کرتے ہیں؟ ٹاپ
سبز تیلا اور سفید مکھی گوارے پر حملہ کرنے والے اہم کیڑے ہیں جبکہ گوارے کی جڑ کے گلاو والی بیماری کم نکاسی آب والے علاقوں میں حملہ کر سکتی ہیں۔ بیماریوں سے بچنے کے لیے بیج کو دوائی لگا کر کاشت کریں-  
   
 گوارے کی برداشت کے لیے مارکیٹ میں کون سی مشین دستیاب ہے؟ ٹاپ
 اس مقصد کے لیے کوئی مخصوص مشین دستیاب نہیں ہے لیکن گندم والی تھریشر استعمال کی جا سکتی ہے-