ہر روز زراعت کے ذریعہ دنیا بھر کے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنایا جاتا ہے۔ گندم ، مکئی اور چاول کے لامتناہی سبز کھیت اور کپاس کے وسیع ایکڑ اتفاقیہ ہی وجود میں نہیں آجاتے۔ زرعی سائنس کے ذریعہ اور کاشت کار کی جانب سے سخت محنت ، سائنسی اور تکنیکی ان پٹ درکار ہو تی ہے۔ زرعی ماہرین کاشتکاروں کو ان کے پیداواری پروگراموں کی درستگی کے لئے بہت ساری معلومات فراہم کرتے ہیں۔بہترین زرعی نظام ،زمین کے بہتر انتظام اور فصلوں کی پیداوار میں قدرتی وسائل کے تحفظ کے طریق کار کے دانشمندانہ استعمال پر مشتمل ہے۔ نہایت احتیاط سے تیار کیے گئے تحقیقی منصوبےان کی نگرانی اور ان پر پوری طرح عملدرآمد سے بہترین نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں ۔ شعبہ فلاحت، فیصل آباد 1984کو معرض وجود میں آیا جس کو فصل اور زرعی زمین پر تحقیق کے لئے قائم کیا گیا تھا۔ اس کا بڑا ہدف پنجاب میں مضبوط زرعی نظام اور فصلوں کی پیداوار کے لئے مختلف زرعی ماحولیاتی حالات میں کسانوں کے مسائل سے نمٹنا تھا۔
مشن
دستیاب قدرتی وسائل کے مؤ ثر استعمال سے زرعی پیداوار اور منافع میں اضافہ۔
مقاصد
ادارہ ہذا کے مندرجہ ذیل اہم مقاصد ہیں
- زرعی اور ماحولیاتی بنیادوں پر پیداواری منصوبوں کی تشکیل کے لئےمختلف تحقیقی اداروں میں تیار کردہ نئی اقسام کی جانچ
- کسانوں کے وسائل کو مدِنظر رکھتے ہوئے موزوں ٹیکنالوجی ترتیب دینے کے لیے پنجاب کے مختلف زرعی ماحولیاتی حالات /علاقوں میں تحقیق اور آمدنی میں اضافہ
- فصلوں کے لئے پانی کی ضروریات ، آبپاشی کے نظام الاوقات اور آبپاشی کے مناسب طریقوں کا تعین
- موجودہ فصلوں کے نظام میں معمولی تبدیلیاں لا کرپیداوار بہتر بنانا
- کسانوں کے وسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے معاشی طور پر قابل عمل اور تکنیکی لحاظ سے ممکنہ فصلی نظام کی تشکیل یعنی مخلوط اور کھڑی فصل میں کاشت
- جڑی بوٹیوں کے خاتمے کے لیے بہترین طریقہ کار مرتب کرنا ،اہم فصلوں ، سبزیوں ، باغات اور باغیچوں پر ان کے زہریلے اثرات کا مطالعہ اور جڑی بوٹی مار زہروں کی اسکریننگ اور جڑی بوٹی مار زہروں کی اسکریننگ
- فصلوں کی نئی تیار کردہ مختلف اقسام کی منظوری کے لئے غیر جانبدارانہ ڈیٹا بیس کی تیاری
- اہم فصلوں کی پیداوار پر آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات کا اندازہ لگانا
- پنجاب کے زرعی ماحولیاتی حالات میں مختلف نئے پودوں کی جانچ
- ادویاتی پودوں کی کاشت کے لیے پیداواری منصوبے تیار کرنا